پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، مفتاح اسماعیل سے مریم، زرداری اور ایم کیو ایم ناراض
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل شدید تنقید کی زد میں آگئے ، اہم اتحادی پی پی ،ایم کیو ایم یہاں تک کہ مریم نواز نے بھی مفتاح اسماعیل کو تنہا کردیا
وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل شدید تنقید کی زد میں آگئے ۔ اہم حکومتی اتحادی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ ہے اور ساتھ ہے، اس طرح کے فیصلوں پر مشاورت ضرور ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے
آئی ایم ایف کی شرائط کے خلاف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیسے ممکن؟
انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو ریلیف دینے کے لیے حکومت کا حصہ بنے اور عوام کو ریلیف دینا ہی ترجیح ہونے چاہیئے ۔آصف زردری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے وزیر اعظم سے بھی بات کرنے کا عندیہ دیا ۔
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے بھی حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا۔ رابطہ کمیٹی کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ پیٹرول قیمتوں میں اضافہ مہنگائی میں اضافے کا سبب بنے گا۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت میں کمی کے باوجود اضافہ سمجھ سے بالا تر ہے۔ وزیراعظم فوری اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو نہ صرف اتحادیوں کی کڑوے طعنے سننے پڑ رہے ہیں بلکہ ان کی اپنی پارٹی کی نائب صدر مریم نواز بھی ان پر بھڑک اٹھی ۔
مریم نواز نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کی تائید نہیں کر سکتیں جبکہ نواز شریف بھی سخت ناراض ہیں۔