پاکستان میں ایک تہائی اموات دل کی بیماریوں سے ہوتی ہیں، ڈاکٹر جاوید شیخ

امراض قلب کے عالمی دن کے موقع پر ڈپارٹمنٹ آف ہیڈ این آئی سی وی ڈی ڈاکٹر جاوید شیخ نے کہا پاکستان میں ہونے والی ایک تہائی اموات شریانوں اور دل کی بیماریوں کی وجہ سے ہوتی ہیں

ڈپارٹمنٹ آف ہیڈ این آئی سی وی ڈی ڈاکٹر جاوید شیخ  کا کہنا ہے کہ دل کو صحت مند رکھنے کے طریقوں کو طرز زندگی کا حصہ بنالیا جائے تو اس  سے  دل کے مریضوں کی تعداد میں کمی آسکتی ہے ۔

امراض قلب کے عالمی دن کے موقع پر سکھر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈپارٹمنٹ آف ہیڈ این آئی سی وی ڈی ڈاکٹر جاوید شیخ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال لاکھوں افرادامراض قلب کی وجہ سے ہلاک ہوجاتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیے

قومی ادارہ امراض قلب سے مصنوعی دل لگوانے والا کہاں جائے؟

انہوں نے بتایا کہ  عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) کے مطابق  اگلے 10 سے 15 سالوں میں  امراض قلب کے مریضوں میں  مزید اضافہ ہو جائے گا ۔دل کے مریضوں میں اموات کے خطرات بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔

این آئی سی وی ڈی کے سربراہ نے کہا کہ   امراض قلب میں اضافے سے  ہونے والی اموات میں 80 فیصد پاکستان سمیت  غریب ممالک  میں ہونے کا اندیشہ ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اگر دل کو صحت مند رکھنے کے طریقوں کو طرز زندگی کا حصہ بنالیا جائے تو اس تعدادمیں خاطر خواہ حد تک کمی لائی جاسکتی ہے۔

ڈاکٹر جاوید شیخ نے کہا کہ امراض قلب سے بچاؤ کا عالمی دن کو منانے کا مقصد لوگوں میں دل کی بیماریوں کے متعلق مکمل آگاہی اور ان سے بچاؤکے لیے شعور پیدا کرنا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ آج دنیا میں سب سے زیادہ جبکہ پاکستان میں ہونے والی ایک تہائی اموات شریانوں اور دل کی بیماریوں کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

ڈپارٹمنٹ آف ہیڈ این آئی سی وی ڈی  نے کہا کہ بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور گلوکوز کا بڑھنا، تمباکو نوشی، خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کا ناکافی استعمال، موٹاپا اور جسمانی مشقت کا فقدان دل کے امراض میں مبتلا ہونے کی بڑی وجوہات ہیں۔

متعلقہ تحاریر