ایشیا کپ کی میزبانی چھینی گئی تو پاکستان ورلڈکپ کا بائیکاٹ کردیگا، نجم سیٹھی

بھارت چاہتا ہے کہ پورا ایشیا کپ پاکستان سے چھین لیا جائے،وہ تمام میچز غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنا چاہتا ہے، چیئرمین پی سی بی کی رائٹرز سے گفتگو

پاکستان کے کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا کہ اگر پاکستان ایشیا کپ کی میزبانی کے حق سے محروم ہو جاتا ہے تو اس بات کا قوی   امکان ہے کہ پاکستان اس سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کا بائیکاٹ کر دے گا۔

پاکستان اور بھارت میں گزشتہ ایک دہائی کے دوران بگڑتے ہوئے سیاسی تعلقات کے نتیجے میں دوطرفہ کرکٹ متاثر ہوئی ہے اور دونوں ممالک اب صرف غیرجانبدار مقامات پر کثیرالملکی مقابلوں میں ہی ایک دوسرے کیخلاف کھیلتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان کا ایشیا کپ کا انعقاد یقینی بنانے کیلیے مزید لچک کا مظاہرہ

اگر بھارت پاکستان نہیں آرہا تو ہم بھی بھارت نہیں جائیں گے،نجم سیٹھی

بھارت نے حفاظتی خدشات کے پیش نظر ستمبر میں پاکستان میں طے شدہ کرکٹ  ایشیا کپ میں شرکت سے انکار کردیا ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انہیں متحدہ عرب امارات میں اپنے میچ کھیلنے کی پیشکش کی ہے جسے’ہائبرڈ ماڈل‘کا نام دیا گیا ہےتاہم بی سی سی آئی نے تاحال پاکستان کی تجویز کا جواب نہیں دیا ہے۔

نجم سیٹھی نے زوم انٹرویو میں رائٹرز کو بتایا کہ بھارت چاہتا ہے کہ پورا ٹورنامنٹ پاکستان سے چھین لیا جائے،وہ تمام میچز غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ”بی سی سی آئی کو ایک اچھااور معقول فیصلہ لینا چاہیے تاکہ ہمیں آگے بڑھنے میں کوئی پریشانی نہ ہو“۔

انہوں نے کہاکہ”ہندوستان کو ایسی صورتحال کی طرف نہیں دیکھنا چاہیے جہاں ہم ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کا بھی بائیکاٹ کریں اور پھر ہندوستان چیمپئنز ٹرافی کا بائیکاٹ کرے،یہ بہت بڑی گڑبڑ ہو گی“۔

نجم سیٹھی نے کہاکہ اگر ہندوستان ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل سے اتفاق کرتا ہے، تو پاکستان اکتوبر اور نومبر میں ہونے والے ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم کے لیے ایسی ہی  شرائط کی توقع کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ”ہمیں بھی ہندوستان میں اپنی ٹیم کے لیے  سیکیورٹی خدشات ہیں،لہٰذا پاکستان کو اپنے میچ ڈھاکایا میرپور، یا یو اے ای یا سری لنکا میں کھیلنے دیں“۔

انہون نے کہاکہ”یہ آگے بڑھنے کا یہی ایک حل ہے، جب تک کہ  بھارت پاکستان سے، پاکستان میں اور پاکستان سے باہر  دو طرفہ طور پر کھیلنے پر راضی نہیں ہوجاتا“۔

رائٹرز کے مطابق بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ فوری طور پر تبصرہ کے لیے دستیاب نہیں تھے لیکن نہ ہی  بھارتی کرکٹ بورڈ اور نہ ہی  آئی سی سی نے کہا ہے کہ وہ ورلڈ کپ کے کسی بھی میچ کو ہندوستان سے باہر منعقد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان 1992 میں ورلڈ کپ چیمپیئن، ایک اعلی کرکٹ ملک تھا جسے نظر انداز نہیں کیا جانا چاہئے اور انہیں ایشیا کپ کے معاملے پر آئی سی سی سے بات کرنی ہوگی۔

انہوں نے کہا”آئی سی سی کواس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے لیکن میرا خیال ہے کہ بھارت خاص طور پر ایشیا کپ کے دوران آئی سی سی کی مداخلت پسند نہیں کرے گا“۔

متعلقہ تحاریر