کلیئر پولوساک نے کرکٹ کی تاریخ بدل دی

کلیئر پولوساک نےکرکٹ کی 144سالہ تاریخ میں پہلی بار مردوں کے میچ میں خاتون فورتھ امپائر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی کلیئر پولوساک نے کرکٹ کی تاریخ بدل دی۔ 144 سالہ تاریخ میں پہلی بار مردوں کے میچ میں خاتون فورتھ امپائر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

کچھ عرصے کے دوران مختلف ممالک میں خواتین کو ہوٹلز، پھلوں کی دکانوں اور تندورپر کام کرتے ہوئے یا ٹیکسی وغیر چلاتے ہوئے دیکھا جاتا رہا ہے۔ مگر اب کاروبار سے نکل کر خواتین کھیل کے میدان میں بھی مردوں کے شانہ بشانہ ہیں۔

جمعرات کو دبئی میں آسٹریلیا اورانڈیا کے درمیان ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کی 32 سالہ کلیئر پولوساک نے چوتھی امپائر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیئے۔ اس میچ میں انہوں نے پچ کی تیاری اور سامان کی تبدیلی سمیت فیلڈ امپائرز کی مدد کے فرائض سرانجام دیئے۔ جس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے آسٹریلوی خاتون کو مبارکباد بھی دی ہے۔

واضح رہے کہ کلیئر پولوساک کے انٹرنیشنل امپائرنگ کیریئر کا آغاز 2015 میں ہوا تھا۔ انہیں تھائی لینڈ میں منعقدہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں ذمہ داریاں دی گئی تھیں جہاں انہوں نے فائنل سمیت 8 میچوں میں امپائرنگ کی تھی۔ وہ 2017 میں آسٹریلیا کے مینزڈومیسٹک مقابلوں میں جے ایل ٹی کپ کے دوران پہلی خاتون امپائر بنی تھیں۔

جس کے بعد دسمبر 2018 میں بگ بیش کے ایڈیلیڈ اسٹرائیکرزاورمیلبورن اسٹارز کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں بھی انہوں نے ایلوئز شیریڈن کے ساتھ آن فیلڈ امپائرنگ کی تھی۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے