پاکستان کے پاس 14 سال بعد جنوبی افریقہ سے بدلہ لینے کا موقع

جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹریننگ سیشن کے لیے نیشنل اسٹیڈیم جانے سے پہلے 17 سے 22 جنوری تک قرنطین میں رہے گی۔

آخری بار جب جنوبی افریقہ نے پاکستان میں کھیلا تھا تو اس نے 2007 میں ٹیسٹ اور ون ڈے انٹرنیشنل سیریز جیتی تھی۔ اب 14 سال بعد پاکستان کے پاس جنوبی افریقہ سے بدلہ لینے کا موقع ہے۔

جنوبی افریقہ نے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-0 سے جیتی تھی جس میں جیک کیلس کو بہترین کارکردگی پر مین آف دی سیریز قرار دیا گیا تھا۔

پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز کو بھی پروٹیز نے 3-2 سے جیتا اور پھر محمد یوسف نے مین آف دی سیریز کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

ابھی تک آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ میں پاکستان اور جنوبی افریقہ بتدریج ساتویں اور پانچویں نمبر پر موجود ہیں۔

آئی سی سی ٹیسٹ رینکنگ

ٹی ٹونٹی سیریز میں میزبان ٹیم کو برتری حاصل ہے اور پاکستان آئی سی سی رینکنگ میں چوتھے نمبر پر ہے جبکہ جنوبی افریقہ کا نمبر پانچواں ہے۔

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ

پاکستان 14 سال بعد جنوبی افریقہ کی میزبانی کرے گا جس میں دونوں اطراف کئی نئے کھلاڑی شامل ہوں گے۔ پاکستان کے پاس 2007 میں پہنچنے والے نقصان کا بدلہ لینے کا ایک موقع ہے۔ میزبان ٹیم پاکستان کو ہوم گراؤنڈ سے فائدہ اٹھانا ہوگا جس سے پروٹیز کو شکست دینے کا امکان بڑھ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

پی سی بی نے بابر اعظم پر عمران خان کا فارمولا اپلائی کردیا

جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹریننگ سیشن کے لیے نیشنل اسٹیڈیم جانے سے پہلے 17 سے 22 جنوری تک قرنطین میں رہے گی۔ 26 جنوری کو کراچی میں ہونے والے پہلے ٹیسٹ سے قبل دونوں ٹیموں کے عملے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائیں گے۔

متعلقہ تحاریر