حسن علی اور محمد رضوان کی بدولت پنڈی ٹیسٹ پاکستان کے نام

حسن علی نے مجموعی طور پر 10 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ وکٹ کیپر محمد رضوان نے شاندار بیٹنگ کرتے سنچری اسکور کی۔

پاکستان نے پنڈی ٹیسٹ میں حسن علی کی بہترین باؤلنگ اور محمد رضوان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت جنوبی افریقہ کو 17 سال بعد شکست دے کر سیریز وائٹ واش کردی ہے۔ پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف 95 رنز سے فتح حاصل کی ہے۔

ایک عرصے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کا حصہ بننے والے فاسٹ باؤلر حسن علی نے پنڈی ٹیسٹ میں بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے 10 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور ان پر تنقید کرنے والوں کی زبانوں کو ایک مرتبہ پھر سے خاموش کردیا۔

وکٹ کیپر محمد رضوان نے دوسری اننگز میں ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے جہاں اپنی پہلی ٹیسٹ سینچری بنائی وہیں پاکستانی ٹیم کو ایک مضبوط بنیاد بھی فراہم کی۔

حسن علی نے کراچی ٹیسٹ میں صرف ایک جنوبی افریقی کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی تھی تاہم شائقین کا کہنا ہے کہ حسن علی اور محمد رضوان نے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

راولپنڈی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں حسن علی 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔ دوسری اننگز میں 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے انہوں نے مجموعی طور پر 10 وکٹیں حاصل کرلی ہیں۔

حسن علی کے حوالے سے مشہور ہے کہ وہ اکثر ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے اور سوشل میڈیا پر شیئر کرتے رہتے ہیں۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انہیں اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔ مگر ان کی حالیہ ٹیسٹ میں کارکردگی نے ان تمام ناقدین کو سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ وہ ٹک ٹاک ہی اچھی نہیں بناتے بلکہ کرکٹ بھی اچھی کھیلتے ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ ڈومیسٹک کرکٹ کے مقابلوں میں حسن علی نے 8 میچوں میں 50 وکٹیں حاصل کر کے تمام سلیکٹرز کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالی تھی۔

گذشتہ دنوں ایک انٹرویو میں حسن علی نے کا کہنا تھا کہ طویل عرصے کی انجری کے بعد پاکستانی ٹیم میں واپسی مشکل ترین مرحلہ ہے تاہم وہ پرامید ہیں کہ قائداعظم ٹرافی میں اچھی کارکردگی پر وہ سلیکٹرز کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں حسن علی کا کہنا تھا کہ ‘شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کی موجودگی میں ٹیم میں جگہ بنانا مشکل ضرور ہے مگر سلیکشن کے لیے کھلاڑیوں میں مسابقت ہونا اچھی بات ہے۔ موقع ملا تو اپنا انتخاب درست ثابت کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔’

یہ بھی پرھیے

راولپنڈی ٹیسٹ: پاکستان 17 سال بعد جنوبی افریقہ سے جیت سکے گا؟

وکٹ کیپر محمد رضوان نے جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کی دوسری اننگز میں ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے سینچری اسکور کی۔ محمد رضوان جب میدان میں آئے تو پاکستانی ٹیم مشکل میں تھی۔ محمد رضوان نے جہاں ذمہ دارانہ بیٹگ کی وہیں ٹیم کو بھی خوب حوصلہ دیا۔

محمد رضوان پاکستان کے 7ویں وکٹ کیپر ہیں جہنوں نے کسی بھی ملک کے خلاف ٹیسٹ سینچری اسکور کی ہے۔ محمد رضوان کی اپنے کیریئر کی پہلی ٹیسٹ سنچری ہے۔ وہ 292 منٹ میں 204 گیندوں پر 15 چوکوں کی مدد سے 115 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

اس ٹیسٹ سے پہلے محمد رضوان کا سب سے زیادہ اسکور 95 رنز تھا جو انہوں نے آسڑیلیا کے خلاف برسبین میں نومبر 2019 میں 215 منٹ میں 145 گیندوں پر 10 چوکوں کی مدد سے بنایا تھا۔ 2019 سے اب تک محمد رضوان نے جن 12 ٹیسٹ میچوں میں حصہ لیا ہے ان میں 18 اننگز میں 46.31 کی اوسط کے ساتھ ایک سینچری اور 6 نصف سنچریوں کی مدد سے 741 رنز بنائے ہیں۔

وکٹ کیپرز کی سینچریز

پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی سینچری بنانے والے وکٹ کیپر امتیاز احمد تھے جنہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور میں اکتوبر 1955 میں 380 منٹوں میں 28 چوکوں کی مدد سے 209 رنز بنائے تھے۔

وکٹ کیپر تسلیم عارف نے فیصل آباد میں آسڑیلیا کے خلاف مارچ 1980 میں 435 منٹ میں 379 گیندوں پر 20 چوکوں کی مدد سے آوٹ ہوئے بغیر 210 رنز بنائے تھے۔

کامران اکمل پاکستان کے لیے سب سے زیادہ سینچریاں بنانے والے وکٹ کیپر ہیں جنہوں نے 2002 اور 2010 کے درمیان 53 ٹیسٹ میچوں میں 6 سینچریاں اور 12 نصف سینچریاں بنائیں۔

وکٹ کیپر معین خان نے 1990 اور 2004 کے درمیان جو 66 ٹیسٹ میچ کھیلے اُن میں 4 سینچریوں اور 14 نصف سنچریوں کی مدد سے 2581 رنز بنائے تھے۔

سرفراز احمد نے 2010 اور 2019 کے درمیان تین سینچریوں اور 18 نصف سینچریوں کی مدد سے 2657 رنز بنائے تھے۔

راشد لطیف نے 1992 اور 2003 کے درمیان 37 ٹیسٹ میچوں کی 57 اننگوں میں 28.77 کی اوسط کے ساتھ ایک سینچری اور 7 نصف سینچریوں کی مدد سے 1381 رنز بنائے تھے۔

متعلقہ تحاریر