پاکستانی قومی اسکواڈ میں پی ایس ایل فرنچائز کا اثر نمایاں

سینئر صحافی عبدالماجد بھٹی نے پی ایس ایل میں بہترین کارکردگی دکھانے والے اعظم خان کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کا حصہ نہ بنانے کو سمجھ سے بالاتر قرار دے دیا۔

جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے دوروں کے لیے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے انتخاب نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے فٹنس نظام، ترجیحات اور مقاصد پر سوالات پید کردیے ہیں۔

کھیلوں پر گہری نظر رکھنے والے سینئر صحافی عبدالماجد بھٹی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 6 میں شاندار کارکردگی کا مطاہرہ کرنے والے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اعظم خان کو ٹیم میں شامل نہ کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

عبدالماجد بھٹی نے غیرملکی دوروں کے لیے شرجیل خان کی ٹیم میں شمولیت پر سوال کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے اگر شرجیل خان کی فٹنس پر سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے تو پھر اعظم خان کی کارکردگی پر کیوں نہیں کیا جاسکتا؟

 سینئر صحافی نے سوال کیا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف بدترین کارکردگی دکھانے والے عمران بٹ اور عابد علی کو ٹیسٹ اسکواڈ میں کیوں شامل کیا گیا ہے؟

یہ بھی پڑھیے

رمیز راجہ کی کرکٹ کے بعد سیاست پر کمنٹری

عبدالماجد بھٹی نے ایک ٹوئٹ شیئر کیا ہے جس میں چیف سلیکٹر شرجیل خان کی فٹنس کے حوالے سے لکھا کہ کارکردگی اہم ہے فٹنس نہیں۔

بیٹنگ لائن اپ میں آصف علی کی شمولیت سے عبدالماجد بھٹی خوش دکھائی نہیں دے رہے کیو نکہ انہوں نے لیٹ آرڈر بلے باز کو لاڈلا قرار دیا۔

حیرت انگیز اضافہ

نوجوان اور متحرک شاہنواز دھانی کو ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔ نعمان علی اور ساجد خان بھی پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کا حصہ ہیں۔ جبکہ محمد وسیم جونیئر نے ٹی ٹوئنٹی کے اسکواڈ میں جگہ بنائی ہے۔

پی ایس ایل 6 میں کراچی کنگز کے محمد وسیم کو ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے کے باوجود ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے جبکہ جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں بہترین کارکردگی دکھانے پر محمد نواز کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر