پاکستان کے پاس 7 سال بعد جنوبی افریقہ کو ہرانے کا سنہری موقع

پاکستان کرکٹ ٹیم کو 2013 میں جنوبی افریقہ سے ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں شکست ہوئی تھی۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے درمیان تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل آج بدھ کے روز جنوبی افریقہ کے شہر سنچورین میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے پاس 7 سال بعد جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل سیریز جیتنے کا سنہری موقع ہے۔

کرکٹ کی تاریخ کے مطابق 2013 میں پاکستان کرکٹ ٹیم موجودہ ہیڈ کوچ اور اُس وقت کے کپتان مصباح الحق کی قیادت میں جنوبی افریقہ سے ون ڈے سیریز ہار گئی تھی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم 2015 میں بنگلا دیش میں ون ڈے سیریز کا فیصلہ کن میچ ہار گئی تھی اور آج پاکستانی شائقین کرکٹ بھی پاکستانی کرکٹ ٹیم سے امید کررہے ہیں کہ وہ جنوبی افریقہ کو فیصلہ کن معرکے میں زیر کر دے گی۔

NDTV

کرکٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے پاس سیریز جیتنے کے بہت زیادہ مواقع ہیں کیونکہ جنوبی افریقہ کے 5 اہم کھلاڑیوں کوئٹن ڈی کوک، ڈیوڈ ملر، آنرچ نورٹجے، کاگیسو ربادا اور لُنگی این گیدی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کھیلنے کے لیے انڈیا پہنچ گئے ہیں۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم کو اپنی بیٹنگ لائن میں بہتری کے لیے دو بلے بازوں اور تیز رفتار بالر کی ضرورت ہے۔ جنوبی افریقہ کو پاکستان کے خلاف سیریز جیتنے کے لیے نئے کھلاڑیوں پر انحصار کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

جے ڈاٹ نے جہانگیر خان کے نام سے پرفیوم متعارف کرادیا

جنوبی افریقہ کے بالر آنرچ نورٹجے کی غیر موجودگی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے بالر حارث رؤف سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی بن سکتے ہیں کیونکہ ابھی تک انہوں نے 2 میچز میں 5 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔ جبکہ انڈین پریمئر لیگ کے لیے انڈیا جانے والے آنرچ نورٹجے نے گذشتہ 2 میچز میں 7 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔

جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم اپنے آخری 5 میچز میں سے 4 میں کامیابی حاصل کرچکی ہے جبکہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے 3 میچز میں فتح حاصل کی ہے اور 2 میں ان کا مقدر ناکامی بنی ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسپنر شاداب خان چوٹ کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی جانے والی سیریز سے باہر ہوچکے ہیں اور اُن کی جگہ لیگ اسپنر عبدالقادر کے ٹیم میں شمولیت کے امکانات ہیں۔

متعلقہ تحاریر