ایڈمنسٹریٹرکراچی نے راشد لطیف اسٹیڈیم میں تجاوزات کا سنگ بنیاد رکھ دیا

راشد لطیف اکیڈمی کے رفاحی پلاٹ پر غیر قانونی طور پر 35 دکانیں قائم کی جارہی ہیں، جس کی مد میں لاکھوں روپے وصول بھی کیئے جاچکے ہیں

کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود راشد لطیف اسٹیڈیم میں غیر قانونی  دکانوں کی تعمیرات جاری ہے  حیرت انگیز طور پر غیر قانونی دکانوں کاسنگ بنیاد  خود ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب  نے رکھا۔

تین کروڑ سے آبادی والے شہر کراچی میں  تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات حکومتی سرپرستی میں معمول بن چکی ہیں قبضہ مافیا نے شہر کی انچ زمین نہیں چھوڑی مذہبی مقامات سرکاری اراضی کے بعد اب کھیلوں کے گراؤنڈ بھی نہیں چھوڑے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کورنگی نمبر 05 راشد لطیف اکیڈمی اسٹیڈیم میں, قائم پلے گراونڈ, پارک جو کہ پبلک پراپرٹی ہے جہاں ناجائز طور پر کمرشل دکانوں کی تعمیرات زور و شور سے جاری ہے  حیرت کی بات یہ ہے کہ  سپریم کورٹ کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کے فوری مسماری کے احکامات کے باوجود ان دکانوں کا سنگ بنیاد ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب  نے رکھا۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی  ہاشم رضا نے غیر قانونی طور پر بنائی گئی دکانیں فروخت کرنے کے معاملے پروزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو خط لکھا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ راشد لطیف اکیڈمی کے رفاحی پلاٹ پر غیر قانونی طور پر 35 دکانیں قائم کی جارہی ہیں، جس کی مد میں لاکھوں روپے وصول بھی کیئے جاچکے ہیں  جبکہ سپریم کورٹ کے احکامات کےمطابق  پبلک پراپرٹی پر کوئی تجاوزات قائم نہیں کی جاسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ  ایک ہفتہ قبل راشد لطیف اسٹیڈیم میں دکانوں کی غیر قانونی تعمیرات کے سنگ بنیاد کے لیئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو بلایا گیاتھا۔

متعلقہ تحاریر