اولمپکس میں میڈل جیتنے والی بھارتی باکسر کھیل کی سیاست پر پھٹ پڑیں
ٹوکیو اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی لوولینا بورگو ہین نے الزام عائد کیا ہے کہ عالمی مقابلوں میں شرکت کے مواقع پر با ر بار ان کے کوچز کو ہٹا کر انہیں ذہنی ہراسانی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
ٹوکیو اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیتنے والی بھارتی باکسر لوولینابورگوہین کھیل کی اندرونی سیاست پر پھٹ پڑیں۔
بھارتی باکسر نے الزام عائد کیا ہے کہ عالمی مقابلوں میں شرکت کے مواقع پر با ر بار ان کے کوچز کو ہٹا کر انہیں ذہنی ہراسانی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کیا محمد حسنین کا بولنگ ایکشن اب بھی مشکوک ہے؟
ثمینہ بیگ ‘کے ٹو’ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں
لوولینا بورگوہین نے ٹوئٹر پر جاری کردہ طویل بیان میں کہا کہ آج میں بڑے دکھ کے ساتھ کہتی ہوں کہ میرے ساتھ بہت ہراسانی ہورہی ہے، ہر بار گرونگجی دروناچاریاایوارڈی سمیت میرے کوچز جنہوں نے اولمپکس میں میڈل لینے میں میری مدد کی انہیں بار بار ہٹاکرمیرےتربیتی عمل اور مقابلوں میں ہمیشہ ہراسانی کی جاتی ہے۔
— Lovlina Borgohain (@LovlinaBorgohai) July 25, 2022
لوولینا بورگوہین نے مزید کہا کہ میرے دونوں کوچز کو کیمپ میں ٹریننگ کیلیے بھی ہزار بار ہاتھ جوڑنے کے بعد بہت تاخیر سے شامل کیا جاتا ہے،اس وجہ سے مجھے ٹریننگ میں بہت پریشانیاں اٹھاناپڑتی ہیں اور ذہنی ہراسانی تو ہوتی ہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی میرے کوچ سندھیا گرونگجی کامن ویلتھ ویلیج کے باہر ہیں ،انہیں انٹری نہیں مل رہی اور میرا تربیتی عمل گیم شروع ہونے سے ٹھیک 8 روز پہلے رک گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے دوسرے کوچ کو بھی انڈیا واپس بھیج دیا گیا ہے، میری اتنی درخواستوں کے بعد بھی یہ ہواہے اس سے مجھے شدید ذہنی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بھارتی باکسر نے مزید کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ وہ کھیل پر کیسے توجہ دیں،اسی وجہ سے میرے آخری عالمی چیمپئن شپ بھی خراب ہوئی ہے اوراس سیاست کی وجہ سے میں اپنے کامن ویلتھ گیمز خراب نہیں کرناچاہتی۔امید کرتی ہوں کہ میں اپنے ملک کیلیے اس سیاست کو ناکام بناکر میڈل لاپاؤں۔