فیفا ورلڈکپ کیلیے قطر جانے کے خواہشمند اسرائیلیوں کو خود کو فلسطینی تسلیم کرنا ہوگا

فیفا ورلڈکپ کے میچز دیکھنے کیلیے  قطر جانے کے خواہش مند اسرائیلیوں کو خود کو فلسطینی تسلیم کرنا ہوگا۔

قطر نے فیفا ورلڈکپ کیلیے ٹکٹس اور ہوٹلوں کی بکنگ کیلیے قائم کردہ سرکاری ویب سائٹ سے  اسرائیل کوہٹاکر فلسطین کو ملک کا درجہ دیدیا۔میچز  کے لیے دوحہ  کی  بکنگ کروانے کے خواہشمند اسرائیلیوں کو اسرائیل کے بجائے فلسطین کو اپنا  ملک  منتخب کرنا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

قطر فٹ بال ورلڈکپ کے 25 لاکھ ٹکٹس فروخت، صرف 5 لاکھ باقی رہ گئے

معروف فٹبالر رابرٹ لیوینڈوسکی کی71 ہزار ڈالر مالیت کی گھڑی کی چوری

 فیفا ورلڈکپ کے ٹکٹوں اور ہوٹلوں کی بکنگ  کیلیے”ونٹر ہل ہاسپیٹیلٹی “ایشیا اور اوشیاناریجن  کیلیے آفیشل سیلز ایجنٹ ہے۔فلسطینی خبررساں ادارے وفا کے مطابق ویب سائٹ کی پرانی فہرست میں  مقبوضہ فلسطینی علاقہ  درج تھا جسے اب فلسطین کا نام دیدیا گیا ہے۔

 عرب فٹ بال شائقین نے سوشل میڈیا پر اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسے جرات مندانہ اور درست اقدام قرار دیا ہے۔اسرائیلی میڈیا نے گزشتہ روز  اس معاملے کو اٹھایا  تھا کیونکہ اسرائیل کو یورپ ممالک کی فہرست میں بھی شامل نہیں کیا گیا تھا۔

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ورلڈ کپ کے ممالک کی فہرست سے اسرائیل کا نام نکالنے پر قطر کا شکریہ، قطر کی حکومت کو سلام ۔لبنانی فٹ بال کے پرستار علی حلاوی نے کہا کہ وہ ایک عرب ملک کو فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہوئے دیکھ کر بہت خوش ہیں۔

انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ قطر نے فیصلہ کیا ہے کہ اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جائے گا اور انہیں عربی تقریب میں شامل ہونے کا حق نہیں دیا جائے گا، بالکل اسی طرح جیسے کوئی غیر ملکی تقریب ہو رہی ہو اور منتظمین فیصلہ کریں کہ  وہ جس کو بھی چاہیں  گے شرکت کی اجازت نہیں دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ کھیلوں میں سیاست کو شامل نہ کرنی کی بات فسانہ ہوگئی کیونکہ  فیفا اور یوئیفا کی انتظامیہ نے  ٹیموں، کلبوں اور شائقین کو روس کے خلاف  جنگ ​​میں یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے کی اجازت دی تھی۔حلاوی نے کہا کہ فیفا کو روس کی طرح اسرائیل کو بھی قابض اور جارح تسلیم کرنا چاہیے۔

متعلقہ تحاریر