ٹی 20 ورلڈکپ: بنگلہ دیش اور بھارت کے میچ میں بھی امپائرنگ پر سوالات

امپائرز نے بارش کےبعدبنگلہ دیشی کپتان کو گیلی آؤٹ فیلڈ پر کھیلنے پر مجبور کیا،کوہلی کی فرمائشیں پوری کرنے والے امپائرز بنگلہ دیش کی بیٹنگ میں وائیڈز دینا بھول گئے، کوہلی کی فیک فیلڈنگ نظر انداز کرکے بھارت کو 5 رنز کی پنالٹی سے بھی بچالیا۔

ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاک بھارت میچ کے بعد بنگلہ دیش اور بھارت کے میچ میں بھی امپائرنگ پر سوالات اٹھ گئے۔

بھارت نےگزشتہ روز ٹی 20 ورلڈ کپ کے اہم میچ میں بنگلہ دیش کو سنسنی خیز مقابلے کےبعدڈک ورتھ لوئس میتھ کے تحت 5 رنز سے شکست دیدی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

ٹی20 ورلڈ کپ: آخری اوور میں نواز کی نوبال متنازع، سابق کرکٹرز بھی بول پڑے

بھارتی میاں اور پاکستانی بیوی نے پاک بھارت میچ میں شائقین کے دل جیت لیے

بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 184 رنز اسکور کیے۔ہدف کے تعاقب میں بنگلادیشی اوپنرز نے بہترین آغاز فراہم کیا تاہم بارش نے بنگلادیش کی مشکلات بڑھادیں  اور بنگلہ دیش میچ ہار گیا  تاہم بھارت کی جیت میں آن فیلڈ امپائرز نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

دوسری اننگز میں بارش کے بعد آؤٹ فیلڈ گیلی ہونے کے باعث بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن گراؤنڈ میں اترنے سے انکا ر کرتے رہے تاہم امپائرز اور بھارتی کپتان انہیں کھیلنے پر مجبور کرتے نظر آئے۔

بھارت کی بیٹنگ کے دوران آن فیلڈ امپائر نے بنگلہ دیشی بالر کی شارٹ پچ گیند کو ویرات کوہلی کی فرمائش پر وائیڈ قرار دیدیا تاہم میچ کے سنسنی خیز لمحے میں جب بنگلہ دیش کو 7 گیندوں پر 20 رنز درکار تھے تو امپائر نے 19 ویں اوور میں ہردک پانڈیا کی واضح طور پر باہر جاتی ہوئی گیند کو وائیڈ دینے سے گریز کیا اور بنگلہ دیشی بلےباز کا مطالبہ بھی نظرانداز کردیا۔

میچ کا سب سے مضحکہ خیز لمحہ وہ تھا جب ویرات کوہلی نے  بنگلہ دیش کی بیٹنگ کے دوران 7 اوور کی دوسری گیند پر رن لینے والے بلےبازوں کو دھوکہ دینے کیلیے جعلی فیلڈنگ کی اور امپائرز نے ان کی اس حرکت کو نظر انداز کردیا۔

اکسر پٹیل کی اس گیند پر بنگلادیشی بیٹر لٹن داس نے ڈیپ آف سائیڈ فیلڈ کی جانب شاٹ کھیلا تو وہاں موجود فیلڈر ارشد دیپ سنگھ نے گیند پکڑنے کے بعد وکٹ کیپر کی جانب پھینکی تاہم درمیان میں کھڑے ویرات کوہلی نے بنگلہ دیشی بلے بازوں کو دھوکہ دینے کیلیے ایسے ظاہر کیا جیسے گیند ان کے ہاتھ میں آئی ہے اور بولر کی جانب خالی ہاتھ سے جعلی تھرو کردی حالانکہ گیند وکٹ کیپر کے ہاتھ میں موجود تھی۔

کوہلی کے اس فاؤل پلے کو آن فیلڈ امپائرز نے تو نظرانداز کیا ہی ہے ساتھ میں  بنگلہ دیشی بلے بازوں نے بھی وقت پر یہ معاملہ نہیں اٹھایا تاہم میچ کے بعد بنگلہ دیشی وکٹ کیپر بلے باز نورالحسن نےشکایت کی کہ میچ کے دوران آن فیلڈ امپائرز نے کوہلی کی جعلی فیلڈنگ کو نظرانداز کیا۔

انہوں نےکہا کہ فیک تھرو کی بات کروں گا جس کی وجہ سے ہمیں 5 پینلٹی رنز انعام میں دیے جاسکتے تھے لیکن اس وقت کسی نے غور نہیں کیا، اگر ایسا ہوتا تو ہم بھات کے خلاف میچ جیت جاتے۔

کرکٹ کے قانون 41.5جو کہ غیر منصفانہ کھیل سے متعلق ہے کے مطابق جان  بوجھ کر بیٹر کی توجہ ہٹانا،کسی قسم کی رکاوٹ  ڈالنا یا دھوکا دینا منع ہے اور اگر کسی واقعے کو اس قانون کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے، تو امپائر اس مخصوص ڈیلیوری کو ڈیڈ بال قرار دے سکتا ہے جبکہ بیٹنگ ٹیم کو پانچ رنز پینلٹی کے طور پر  انعام میں دیے جاسکتے ہیں۔

اس واقعہ کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے بھی بھارت اور بنگلادیش کے درمیان ہونے والے میچ میں امپائرنگ پر سوالات کھڑے کردیے ہیں اور ٹوئٹر پر بنگلہ دیش  بمقابلہ بھارت کے ساتھ چیٹنگ کا ہیش ٹیگ بھی ٹاپ ٹرینڈز میں موجود ہے۔

دوسری جانب ٹوئٹر پر بھارتی ٹیم اور آئی سی سی کیخلاف میمز کا طوفان آگیا۔ کسی نے کہا کہ پیسے سے کچھ بھی اور کسی کو بھی خریداجاسکتا ہے۔

ایک دل جلے نے ویرات کو ہلی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا بہترین امپائر قرار دیدیا۔

ایک صارف نے بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن اور امپائرز کے درمیان گیلی آؤٹ فیلڈ پر ہونے والی بحث کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اتنی چیٹنگ تو ہم امتحان میں نہیں کرتے جتنی امپائرز گراؤنڈ میں کررہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ آئی سی سی نے نیاقانون متعارف کرایا ہے اگر کوہلی نوبال یا وائڈ بال کا مطالبہ کرے گا تو وہ مان لیا جائے گا۔

ایک دل جلے نے آئی سی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اتنا بڑا ٹورنامنٹ کروانے کی کیا ضرورت ہے ایسے ہی ٹرافی بھارت کو دیدیا کریں۔

ایک اور صارف نے بابر اعظم اور شکیب الحسن کی امپائرز کے ساتھ بحث کی تصویر کرتے ہوئے لکھاکہ  2کپتان،وہی حریف، وہی  امپائر،وہی ٹورنامنٹ اور وہی کہانی۔

کئی صارفین نے شرما الیون کو well paid india اور india win by cheating کا طعنہ بھی دیا۔

متعلقہ تحاریر