ناسا کے چاند مشن کیلیے پہلی مرتبہ خاتون اور سیاہ فام مرد خلاباز کا انتخاب
چاند مشن میں شریک پہلی خاتون خلاباز کرسٹینا کوچ کو طویل ترین خلائی پرواز کا اعزاز بھی حاصل ہے، ناسا کے آرٹیمس ٹو مشن میں شریک خلاباز چاند کے گرد چکر لگائیں گے اس پر اتر نہیں سکیں گے لیکن اگلے مشن کے چاند پر اترنے کی راہ ہموار کریں گے
امریکی خلائی ادارے ناسا نے نصف صدی بعد چاند مشن کا حصہ بننے والے اپنے چار خلابازوں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے جن میں ایک خاتون اور ایک سیاہ فام مرد خلاباز بھی شامل ہے۔
یہ چاروں خلاباز 1968 کے اپولو ایٹ مشن کو دہرائیں گے جو کہ چاند پر پہنچنے والا پہلا کامیاب منصوبہ تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کرسٹینا کُک چاند کے سفر پر جانے والی پہلی خاتون خلاباز ہوں گی جبکہ وکٹر گلوور ایسا کرنے والے پہلے سیاہ فام خلاباز ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے
امریکی اور جاپانی خلا بازوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سسٹم اپ گریڈ کردیاؔؔ
اسپیس ایکس نے چار درجن سے زائد اسٹارلنک سیٹلائٹ لانچ کردیے
کرسٹینا کوچ کو سب سے طویل مسلسل328دن خلائی پرواز کرنے والی خاتون کا اعزاز بھی حاصل ہے، تاہم اب وہ ناسا کی جانب سے چاند پر جانے والی پہلی خاتون خلاباز کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیں گی۔
امریکی خلاباز رِیڈ وائزمین اور پہلے کنینڈین خلاباز جیرمی ہینسن بھی اس مشن کا حصہ ہوں گے، منصوبے کے تحت 2025 کے اوائل میں یہ چار خلاباز چاند کے گرد چکر لگائیں گے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ خاتون اور غیر سفید فام شخص کے انتخاب کا مقصد خلائی تحقیق کو متنوع بنانا ہے، چاند پر جانے والے گزشتہ منصوبوں میں صرف سفید فام عملے کا انتخاب کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ناسا کا خلائی مشن چاروں خلابازوں کو لے کر اگلے سال کے اوائل میں چاند پر جائے گا اور اب ان خلابازوں کی سخت تربیت کا مرحلہ شروع ہوگا جس میں انھیں اس مشن کے لیے تیار کیا جائے گا۔
گزشتہ سال ناسا نے چاند پر جانے والے نئے راکٹ کی آزمائش کی تھی جسے اسپیس لانچ سسٹم کہا گیا۔ اس سے جڑے کیپسول (جس میں عملہ سوار ہوگا) کو اورائن کہتے ہیں۔
آرٹیمس ون کے مشن نے زمین سے نکل کر 25 روز تک چاند کے گرد دورہ کیا تھا مگر اس مشن میں کوئی عملہ نہ تھا۔ اس کے ذریعے انجینیئرز نے ان جدید آلات کی کارکردگی کا جائزہ لیا تھا۔ اب اورائن پر سوار نئے خلاباز آرٹیمس ٹو کے مشن کا آغاز کریں گے۔ چاند تک جانے اور آنے میں انھیں قریب 10 دن لگیں گے۔
انسانوں نے آخری بار دسمبر 1972 میں اپولو 17 کے ذریعے چاند کا سفر کیا تھا۔ خلاباز پہلی بار 1969 میں چاند پر اترے تھے۔نئے دور میں چاند پر اترنے کا پہلا مشن، آرٹیمس تھری، آرٹیمس ٹو کے بعد کم از کم 12 ماہ تک ممکن نہیں ہو سکے گا۔
رپورٹس کے مطابق ناسا کے آرٹیمس ٹو مشن میں خلانوردوں کی یہ 4 رکنی ٹیم چاند پر نہیں اُترے گی لیکن ان کا یہ مشن بعد میں جانے والے خلابازوں کے لیے چاند پر اترنے کی راہ ہموار کرے گا۔
ناسا کے پاس فی الحال ایسا نظام موجود نہیں جو کہ خلابازوں کو چاند کی سطح پر اُتار سکے۔ اسے ایلون مسک کی کمپنی سپیس ایکس تیار کر رہی ہے۔اس کا نام سٹارشپ ہے اور آئندہ ہفتوں میں اس کی آزمائشی اُڑان ہوگی۔
ناسا کے جانسن سپیس فلائٹ سینٹر کی سربراہ ونیسا ویش کا کہنا ہے کہ اس مشن میں پہلی خاتون، پہلا غیر سیاہ فام شخص، پہلا کینیڈین چاند کے مشن پر روانہ ہوگا۔ چاروں خلاباز اس فائدہ مند تحقیق سے انسانیت کے بہترین جذبے کی نمائندگی کریں گے۔