آئی بی ایم کا انسانوں کی بھرتیاں بند کرکے مصنوعی ذہانت سے کام لینے کا فیصلہ

معروف ٹیکنالوجی کمپنی انٹر نیشنل بزنس مشین (آئی بی ایم ) نے انسانی بھرتیاں روک کر آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سے کام لینے کا فیصلہ کرلیا ، سی ای او اروند کرشنا نے کہا کہ اگلے چند سالوں میں 8 ہزار ملازمتوں کو اے آئی سے تبدیل کیا جائے گا

امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی انٹر نیشنل بزنس مشین (آئی بی ایم ) نے تقریباً آٹھ ہزار ملازمتوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سے تبدیل کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے ۔

بین الاقوامی جریدے روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنی انٹر نیشنل بزنس مشین(آئی بی ایم ) نے انسانوں کی بھرتی روک کر مصنوعی ذہانت سے کام لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

آئی بی ایم نے 2-نینومیٹر چپ ٹیکنالوجی متعارف کروادی

رپورٹ کے مطابق آئی بی ایم نے اگلے چند سال کے دوران کمپنی کی تقریباً آٹھ ہزار ملازمتوں کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) سے تبدیل کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے ۔

آئی بی ایم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او ) اروند کرشنا نے بتایا کہ توقع ہے کہ انسانوں کی بھرتی کو روک دی جائے کیونکہ آٹھ ہزار ملازمتوں کو مصنوعی ذہانت (AI) سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

ٹیکنالوجی کمپنی کے سی ای او نے بلوم برگ سے گفتگو میں واضح کیا ہے کہ آئندہ چند سال میں انٹرنیشنل بزنس مشین کارپوریشن کو توقع ہے کہ وہ انسانوں   کی  خدمات  کا حصول  روک دے گا ۔

اروند کرشنا نے کہا کہ بیک آفس کے کاموں کے لیے انسانوں پر توقع ختم کی جائے گی  جبکہ 30 فیصد  بیک آفس ملازمین کو اگلے  پانچ سالوں میں  اے آئی اور آٹومیشن سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے بھارت میں اپنے بڑے اسٹورز قائم کردیئے

اروند کرشنا کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مائیکروسافٹ کارپوریشن کی اوپن اے آئی اور چیٹ جی ٹی پی  کے آغاز کے بعد اے آئی نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ انٹرنیشنل بزنس مشین (آئی بی ایم ) امریکا کی مشہور و معروف ٹیکنالوجی کمپنی ہے جس کا قیام 1911 میں عمل میں آیا تھا جبکہ  دنیا کا پہلا کمپیوٹر بھی آئی بی ایم نے بنایا تھا ۔

متعلقہ تحاریر