انٹرنیٹ اعتماد میں لیے بغیر بند کیا گیا،  وزیر  آئی ٹی امین الحق

کسی بھی سوشل میڈیا کا بلیک آؤٹ یا انٹرنیٹ کی بندش مسائل کا حل نہیں،انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے سے اربوں کا نقصان ہوا،کوشش ہوگی آئندہ انٹرنیٹ بند نہ ہو،وفاقی وزیر کا بیان

وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی بندش سے قبل وزارت آئی ٹی کو اعتماد میں میں نہیں لیا گیا، میں بھرپور کوشش کروں گا کہ آئندہ انٹرنیٹ سروس بند نہ ہو۔

وفاقی وزیر کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ کسی بھی سوشل میڈیا کا بلیک آؤٹ یا انٹرنیٹ کی بندش مسائل کا حل نہیں،انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے سے اربوں کا نقصان ہوا، وزارت  آئی ٹی کسی بھی پابندی کے خلاف ہے جس سے ترقی رکتی ہو، سوشل میڈیا کا غلط استعمال ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش سے پوائنٹ آف سیل ٹرانزیکشن 50فیصد گرگئی

انٹرنیٹ کی بندش سے حکومتی محصولات اور ٹیلی کام کمپنیز  کو اربوں روپے کا نقصان

 

امین الحق نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن آزاد ادارے کے طور پر کام کرتا ہے، وی پی این مسئلے کا حل نہیں، ہمیں براڈ مائنڈ ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص علاقوں میں انٹرنیٹ بند کیا جا سکتا ہے، انٹرنیٹ کی بندش سے آئی ٹی انڈسٹری کو اربوں کا نقصان ہوا، انٹرنیٹ کی بندش کسی صورت نہیں ہونی چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری کو سہولت فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی، وکی پیڈیا ڈیڑھ ماہ بند ہوا تھا، ہم نے فوری اقدامات کیے اور بحال کرایا، میں بھرپور کوشش کروں گا کہ مستقبل قریب میں انٹرنیٹ سروس بند نہ ہو۔

امین الحق کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی بندش کے معاملے پر وزیراعظم سے بات ہوئی، جمعے سے ملک بھر میں ڈیٹا انٹرنیٹ سروس بحال ہونا شروع ہوگئی تھی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انٹرنیٹ سروس کی بندش وزارت آئی ٹی کو اعتماد میں لیے بغیر تھی، پی ٹی اے2017 کے بعد منسٹری آف آئی ٹی کے انڈر میں نہیں۔

متعلقہ تحاریر