گوگل اے آئی نے سی ٹی اسکین، ایم آر آئی، ایکسرے کی چھٹی کرادی

گوگل اے آئی کے ذریعے کیے گئے آئی اسکین سے دل کے دورے یا فالج کا سبب بننے والے دل کے پیچیدہ امراض کی 5 سال قبل تشخیص ممکن ہوگئی، سندر پچائی

آرٹیفیشل انٹیلی جنس ( اے آئی ) یا مصنوعی ذہانت دنیا میں تیزی سے انقلاب برپا کرنے جارہی ہے۔ اس کی بدولت  ایک طرف جہاں کاروبار زندگی کا  انسانوں پر انحصار کم ہورہا ہے وہیں یہ بہت سی مشینوں اور سائنسی آلات کے لیے بھی موت  ثابت ہونے جارہی ہے۔

گوگل کی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی طبی سائنس میں بھی ا نقلابی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہونے جارہی ہے جس کی بدولت تشخیص اور علاج کا   تو  آسان ہوجائے  گا  لیکن  کئی مشینی اور سائنسی آلات بے مصرف ہوکر رہ جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

آئی بی ایم کا انسانوں کی بھرتیاں بند کرکے مصنوعی ذہانت سے کام لینے کا فیصلہ

پاکستانی جج کی عدالتی فیصلہ سازی میں چیٹ جی پی ٹی سے مدد لینے کی کوشش

گوگل کے بھارتی نژاد سربراہ سندر پچائی نے دعویٰ کیا ہے کہ گوگل   آرٹیفیشل انٹیلی  جنس(اے آئی) کی مدد سے  کیے گئے آنکھوں کے اسکین سےدل کے دورے اور فالج سمیت بہت سی بیماریوں اور طبی پیچیدگیوں کی پیشگی تشخیص ممکن ہوگئی ہے۔

گزشتہ ماہ گوگل کے زیراہتمام  ڈویلپرز کی سالانہ کانفرنس  ’گوگل آئی او‘ سے خطاب کرتے ہوئے سندر پچائی نے کہاک”گزشتہ سال گوگل آئی او میں ہم نے گوگل  اے آئی   کا اعلان کیا تھاجو کئی ٹیموں اور کوششوں کا مجموعہ ہے جس کا مقصد اے آئی کے فوائد ہر ایک تک پہنچانا ہے اور ہم اسے پوری دنیا میں کام کرتے دیکھناچاہتے ہیں اس لیے ہم نےدنیا بھر میں گوگل اے آئی کے مراکز کھولے ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ”اے آئی کئی شعبوں پر اثرانداز ہونے جارہی ہے،جس کی میں آج آپ کو کچھ مثالیں پیش کرنے جارہا ہوں،ہیلتھ کیئر بہت ہی اہم شعبہ ہےجو اے آئی کے ذریعے بالکل بدلنے جارہا ہے،گزشتہ برس ہم نے ڈائبیٹک ریٹینو پیتھی پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا تھا، جو کہ اندھے پن کی سب سے  بنیاد ی وجہ ہے،ڈاکٹراس کی پیشگی تشخیص پر کام کررہے ہیں اور بھارت کے ایک اسپتال میں اسکے فیلڈ ٹرائلز بہترین انداز میں جاری ہیں“۔

انہوں نے کہاکہ”آنکھوں کے ریٹینا  کےاسکین کی مدد سے ایسی چیزیں بھی سامنے  آئی جن کی انسانوں کو تلاش نہیں تھی لیکن ہمارا اےآئی سسٹم بہت سی اندرونی معلومات  بھی سامنے  لے  آیا ہے“۔

سندر پچائی نے بتایاکہ”آپ کا ایک آئی اسکین ایسی معلومات کا مجموعہ سامنے لے آئے گا جس کی مدد سے  آپ کے دل کےدورے اور فالج کے حملے جیسے خطرناک امراض  کی تشخیص 5سال قبل ممکن ہوجائے گی“۔

گوگل آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے کیے گئے آنکھوں کے اسکین کی مدد سے  انسانی جسم کے رازوں کے بارے میں جاننا بھی ممکن ہوجائے گا  جیسا کہ انسان کی درست عمر،اسکی حیاتیاتی جنس،وہ سگریٹ  پیتا ہے یا نہیں،ذیابیطس کا مریض ہے یا نہیں اور انسان کا بلڈپریشر کتنا ہے“۔

سندرپچائی نے  بتایا کہ”یہ طریقہ کار دل کےدورے کی غیر جارحانہ تشخیص کیلیے اہم ثابت ہوگا،ہم نے یہ تحقیق شائع کردی ہے اور اپنے پارٹنرز کے ساتھ فیلڈ ٹرائلز پر کام شروع کرنے جارہے ہیں“۔

متعلقہ تحاریر