ایلون مسک کا رواں سال کے آخر میں خودمختار ٹیسلا گاڑیاں متعارف کرانے کا دعویٰ

ارب پتی تاجر اور ٹوئٹر کے مالک نے اس بات کا اعلان اے آئی کانفرنس کے موقع پر کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کی اس حوالے سابقہ تمام پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں۔

الیکٹرک کاروں کی بڑی کمپنی ٹیسلا "اس سال کے آخر میں” مکمل طور پر خودمختار گاڑیاں متعارف کروانے جارہی ہے۔ اس بات کا اعلان ٹوئٹر کے مالک اور ارب پتی تاجر ایلون مسک نے جمعرات کے روز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تازہ ترین پیش گوئی طویل عرصے سے متوقع سنگ میل کے لیے ہے۔

ایلون مسک نے اس بات کا اعلان شنگھائی میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ٹیسلا کار کمپنی اس وقت اس مرحلے پر ہے ، جس سے مجھے لگتا ہے کہ ہم انسانی نگرانی کے بغیر مکمل سیلف ڈرائیونگ کار حاصل کرنے کے بہت قریب ہیں۔”

یہ بھی پڑھیے 

ایلون مسک اور مارک زکر برگ کاروباری مسابقت کے بعد کیج فائٹ کیلیے تیار

گوگل اے آئی نے سی ٹی اسکین، ایم آر آئی، ایکسرے کی چھٹی کرادی

ایلون مسک نے خودمختار ڈرائیونگ ٹیکنالوجی کو دور جدید کے تقاضوں کے ساتھ جوڑتے ہوئے کہا کہ "یہ ابھی تک صرف قیاس آرائیاں ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم مکمل سیلف ڈرائیونگ کار جلد حاصل کر لیں گے، ہو سکتا ہے جسے آپ چار یا پانچ سال کہیں گے، میرے خیال میں اس سال کے آخر میں ایسا ممکن ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔”

ٹوئٹر کے مالک کا کہنا تھا کہ اس ٹائم لائن پر پچھلی پیشین گوئیوں زور غلط ثابت ہوئی تھیں ، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم پہلے سے کہیں زیادہ اس کے قریب پہنچ گئے ہیں۔”

ایلون مسک کے اعلان کے مطابق ارب پتی تاجر کی سابقہ تمام ڈیڈلائن غلط ثابت ہوگئی ہیں۔ جس پر ٹیسلا کی ڈرائیور اسسٹنس ٹیکنالوجی نے ریاستہائے متحدہ میں ریگولیٹری تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ چین دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک گاڑیوں کی مارکیٹ ہے اور ٹیسلا نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ وہ شنگھائی میں دوسری بڑی فیکٹری بنائے گی۔

شنگھائی میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کانفرنس میں ان کی موجودگی اور مئی میں چین کے دورے کے بعد ، چین کے ساتھ قریبی روابط برقرار رکھنے کی ان کی تازہ ترین کوشش کی نشاندہی کرتی ہے۔

چین دنیا بھر میں فروخت ہونے والی الیکٹرک گاڑیوں کا ایک چوتھائی حصہ مینوفیکچر کرتا ہے۔ چین دنیا کی سب سے بڑی کار مارکیٹ ہے ، جس نے کووڈ پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد اپریل میں ملک کے پہلے آٹو شو کا انعقاد کیا تھا ، جس میں ملکی اور مغربی برانڈز کے درجنوں نئے ماڈلز کی کاروں کی رونمائی کی گئی تھی۔

متعلقہ تحاریر