جامعہ این ای ڈی میں سہ روزہ ادبی میلے کا شاندار انعقاد، طالب علموں کی شرکت

ادبی میلہ، ذہنی انجینئرنگ کا میلہ ہے، ڈاکٹر سروش

جامعہ این ای ڈی کے شعبہ اسٹوڈنٹ افئیرز کے زیرِ اہتمام تین روزہ ادبی میلہ بادِ نو بہار کا انعقاد کیا گیا، جس کے استقبالیہ کی صدارت شیخ الجامعہ ڈاکٹر سروش لودھی نے کی۔ سہ روزہ ادبی میلے میں وائس چانسلر این ای ڈی یونیورسٹی ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے ادبی میلے کو انجینئیرنگ کے طلبا کو ادب سے جوڑنے کا ذریعہ قرار دیا۔ مہمانِ خصوصی چئیرمین انجمن ترقئ اُردو پاکستان واجد جواد نے انجئنیرنگ جامعہ کی سوسائیٹی لٹیریری اینڈ بپلی کیشن کے تحت ادبی میلے کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا. بادِ نو بہار میلے کا آغاز باقاعدہ تلاوت کلام الہی سے کیا گیا۔ داستان گوئی کے سیشن میں داستان گو میثم نقوی، فواد خان اور نذر الحسن نے مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی داستان سے اقتباسات سناۓ تو آڈیٹوریم واہ واہ سے گونج اٹھا۔ بزمِ شعرِ یاراں (بیت بازی) کے میدان میں معروف شعرا ہدایت علی سائر، حجاز نقوی اور عروج زہرا نے جج کے فرائض ادا کیے. پرورشِ لوح و قلم کے نام سے مضمون نگاری کے جج شعیب احمد، مصّورِ بہار کے جج راوز حماس اور شیزا علی تھے، حنا خان، منیرہ چغتائی، ماہ نور طفیل اور مونس آزاد نے بھی جج کے فرائض انجام دئیے۔ سابق صدر لٹیریری اینڈ پبلی کیشن سوسائیٹی اریب احمد نے "رام اور لیلیٰ” کے عنوان سے تھیٹر پیش کیا۔ جس میں "تقسیم کرو اور حمکرانی کرو” کو موضوعِ بحث دکھایا گیا۔ جامعہ میں پانچ برس بعد منعقد ہونے والے اس تھیٹر کو حاضرینِ محفل داد دئیے بغیر نہ رہ سکے۔ یادِ شعرا میں موڈریٹر شکیل احمد تھے، جب کہ مہمانوں میں عنبرین حسیب عنبر، فراست رضوی اور علاؤ الدین خانزادہ شامل رہے۔ دورِ حاضر میں میڈیا کا کردار، پر منعقدہ پروگرام میں موڈریٹر شعیب احمد اور مہمانوں میں پیرذادہ سلمان، سدرہ اقبال اور بلال حسن شریک رہے۔ حالات حاضرہ پر منعقدہ سیشن میں معروف ماہرِ معاشیات قیصر بنگالی اور معروف صحافی مظہر عباس نے ملکی حالات کا احاطہ کیا۔ ماوراء فاروق، علشبا فریق، عائشہ صدیقی، انشال رضوی، مصفرہ انور، ثمن شمیم، قادسیہ زیدی نے بہترین کارکردگی سے کامیابی کے کینوس پر اپنا نام ثبت کیا۔ رجسٹرار این ای ڈی سید غضنفر نقوی اور انچارج لٹیریری اینڈ بپلی کیشن سوسائیٹی ماہین طفیل ڈہراج کے مطابق تین روزہ ادبی میلے میں مضمون نویسی، بیت بازی، فن مصوری سمیت مختلف مقابلوں میں جامعات، اسکولوں اور کالجوں سے بڑی تعداد میں طالب علموں نے حصّہ لیا۔ قوال عبداللہ نیازی اور وقاص نیازی نے صوفیانہ کلام سُنا کر سما باندھا اور یوں تین روزہ ادبی میلے کا اختتام ہوا۔

متعلقہ تحاریر