سام سنگ کے چیف کو 30 ماہ قید کی سزا

لی جے یونگ پر جنوبی کوریا کی سابق خاتون صدر پارک گوین کو بالواسطہ طور پر اربوں ڈالرز رشوت دینے کا الزام ہے۔

ٹیکنالوجی کمپنی وسام سنگ کمپنی کے چیف لی جے یونگ کو رشوت کے الزامات پر 30 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

لی جے یونگ سام سنگ الیکٹرانکس کے نائب چیئرمین ہیں جن پر جنوبی کوریا کی سابق خاتون صدر پارک گوین کو بالواسطہ طورپرلاکھوں ڈالرز بطورِ رشوت دینے کا الزام ہے۔ انہوں نے جنوبی کوریا کی حکومت کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بھاری رقوم ادا کی تھیں۔

سام سنگ کا کاروبار جنوبی کوریا کی مجموعی جی ڈی پی کے پانچویں حصے کے برابر ہے جو دنیا کی 12ویں بڑی معیشت ہے۔ ادارے کے چیف سے متعلق فیصلہ جنوبی کوریا میں انصاف کے اقدارپراثرانداز ہوگا جس نے کسی بااثر شخص کو معاف نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیے

ایلون مسک کا صارفین کو واٹس ایپ کے بجائے ‘سگنل’ کے استعمال کا مشورہ

دنیا کے سب سے بڑی اسمارٹ فونز بنانے والی کمپنی کے چیف کے خلاف فیصلے کے برعکس پاکستان میں بااثر افراد کے ساتھ الگ طرح سلوک اختیار کیا جاتا ہے۔ پاکستان میں کئی سابق وزراء قومی احتساب بیورو کے ریڈار پر ہیں۔ تاہم عوام کا خیال ہے کہ ماضی کی طرح بدعنوانی کے مقدمات کا کوئی خاطرخواہ نتیجہ نہیں نکلے گا۔ جبکہ بدعنوانی کے خلاف سام سنگ کے چیف کی 30 ماہ کی سزا پاکستان کے لیے ایک سبق ہے۔

متعلقہ تحاریر