کیا واٹس ایپ انڈیا میں انکرپشن توڑ دے گا؟

انڈین حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ اگر واٹس ایپ تشدد کا باعث یا کسی اور غیر قانونی واقعات کا سبب بنتا ہے تو پلیٹ فارم پر پیغام کے ذرائع کا انکشاف کرنا ہوگا۔

گذشتہ کئی دنوں سے خبریں گردش کر رہی تھیں کہ انڈیا واٹس ایپ انکرپشن (خفیہ کاری) کا توڑ نکال لے گا لیکن ان خبروں میں کتنی صداقت ہے یہ ادارے کے سربراہ کے بیان سے معلوم ہوگیا ہے۔ ول کیتھ کارٹ کا کہنا ہے کہ وہ پلیٹ فارم پر انڈین حکومت کے خدشات کو دور کرنے کے لیے انکرپشن (خفیہ کاری) کو توڑے بغیر اُس کا حل تلاش کرنے کے لیے پُر امید ہیں۔

گذشتہ 2 سالوں سے انڈین حکومت اس بات پر زور دے رہی ہے کہ اگر واٹس ایپ تشدد کا باعث یا کسی اور غیر قانونی واقعات کا سبب بنتا ہے تو پلیٹ فارم پر پیغام کے ذرائع کا انکشاف کرنا ہوگا۔

جمعے کے روز صحافی ایلکس کانٹروٹیز کے ساتھ امریکی پوڈکاسٹ میں واٹس ایپ کے سربراہ ول کیتھ کارٹ کی گفتگو اس بات کی نشاندہی کر رہی ہے کہ پلیٹ فارم پہلی بار کوئی حل تلاش کرنے کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ لیکن انہوں نے اس بارے میں تفصیلی طور پر نہیں بتایا کہ یہ ممکنہ حل کس طرح کا ہوسکتا ہے۔

ول کیتھ کارٹ نے کہا کہ ’ہم انڈیا میں انکرپشن (خفیہ کاری) پر عدالتی مقدمات لڑ رہے ہیں اور حکومت کو اس کی وضاحت کر چکے ہیں۔ ہم نے وضاحت کی ہے کہ اس کے بارے میں خدشات کیوں ہیں اور ہم ان خدشات کی وضاحت جاری رکھیں گے۔‘

واٹس ایپ
The New York Times

واٹس ایپ کے سربراہ سے پوچھا گیا کہ وہ انڈیا میں انکرپشن (خفیہ کاری) توڑ دیں گے؟ یا آئی ٹی کے نئے قواعد کی روشنی میں مارکیٹ سے باہر نکل جائیں گے؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’کمپنی ابھی بھی نئے قوانین کے صحیح معنی کا پتہ لگارہی ہے۔‘ لیکن انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ واٹس ایپ انکرپشن (خفیہ کاری) کے خلاف مزاحمت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم خفیہ کاری کے دفاع کے لیے اہم اقدامات کرنے کو تیار ہیں۔ اگر آپ خفیہ کاری کو توڑنے کی بات کر رہے ہیں تو میرے لیے اس فیصلے سے پرسکون ہونے کا تصور کرنا بھی مشکل ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے

واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی نہ ماننے والوں کے ساتھ کیا ہوگا؟

واٹس ایپ کو انڈیا میں حال ہی میں اپنی مجوزہ رازداری میں تبدیلیوں پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ کہا جارہا تھا کہ یہ پلیٹ فارم اپنی خفیہ کاری کو توڑ رہا ہے تاہم رواں برس جنوری میں کیتھ کارٹ نے انڈین خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ وہ خفیہ کاری کو نہیں توڑیں گے۔

متعلقہ تحاریر