فیس بک کی سابق ملازمہ کو خاموش رہنے کے لیے بڑی رقم کی پیشکش
صوفی زہانگ نے لاکھوں روپے کی رقم کو ٹھکرا کر فیس بک کے راز افشاں کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک نے اپنی سابقہ خاتون ملازم کو ادارے کے راز افشاں نہ کرنے پر بڑی رقم دینے کی پیشکش کی، جس کو انہوں نے ٹھکرا دیا ہے۔ ڈیٹا سائنٹسٹ صوفی زہانگ نے کہا ہے کہ وہ ضرور لکھیں گی کہ کس طرح فیس بک اپنے صارفین کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کرتا ہے۔ صوفی زہانگ کے مطابق فیس بک نے کچھ جعلی اکاؤنٹس کو بند کرنے کے بجائے اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا۔
سال 2018 سے فیس بک کے ساتھ کام کرنے والی ڈیٹا سائنٹسٹ صوفی زہانگ کو 2020 کے اختتام پر نوکری سے فارغ کردیا گیا تھا۔ سابقہ ملازمہ اب فیس بک کے کام کرنے کے انداز پر اپنی کہانی لکھ رہی ہیں۔
فیس بک پر صوفی زہانگ کا کام مختلف ممالک میں ہونے والے انتخابات کے دوران ان جعلی اکاؤنٹس کو چیک کرنا تھا، جو مبینہ طور پر انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے تھے۔ فیس بک انتظامیہ نے صوفی زہانگ سے رابطہ کرکے انہیں ادارے کے راز افشاں نہ کرنے کے بدلے 64 ہزار امریکی ڈالر دینے کی پیشکش کی لیکن انہوں نے رقم قبول کرنے سے انکار کردیا۔
Facebook has many slogans. Employees were taught to #BeOpen, to #FocusOnImpact and #BuildSocialValue. We were told that #NothingAtFacebookIsSomeoneElsesProblem and asked #WhatWouldYouDoIfYouWerentAfraid.
I finally put all these into practice today. (1/8)https://t.co/X154TV04Ie
— Sophie Zhang(张学菲) (@szhang_ds) April 12, 2021
یہ بھی پڑھیے
فیس بک ملازمین مستقل طور پر گھر سے کام کریں گے؟
خبر رساں اداروں کے مطابق اگر صوفی زہانگ نے فیس بک انتظامیہ سے معاہدہ کرلیا تو وہ ادارے کی پالیسی اور ملازمین پر کسی قسم کی تنقید نہیں کریں گی۔ بڑی رقم کے بدلے ادارے کے راز سامنے لانے پر سابقہ ملازم کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
امریکی جریدے ایم آئی ٹی ٹیکنالاجی ریویو کو انٹرویو دیتے ہوئے زہانگ نے بتایا کہ وہ فیس بک پر اپنے کام کرنے کے طریقے پر بات کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے مطابق فیس بک پر انہوں نے بھارت، افغانستان، میکسیکو اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ممالک کے انتخابات میں ان جعلی اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کی جس کے ذریعے سیاستدان نے اپنے عوام سے جھوٹ بول کر اقتدار حاصل کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ فیس بک انتظامیہ نے کچھ جعلی اکاؤنٹس کو بند کرنے کے بجائے اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فیس بک کی مختلف ممالک میں ہونے والے انتخابات کے دوران مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی بلکہ انتظامیہ اس طرح انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتی ہے۔
دوسری جانب فیس بک کے ترجمان نے صوفی زہانگ کے تمام الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں سچائی سے کام کرتے ہیں۔ انہیں کسی کے الزامات کی پرواہ نہیں اور وہ ان کا بھرپور دفاع کریں گے۔