انسانوں نے مریخ کو کچرا کنڈی بناتے ہوئے 7 ہزار کلو فضلہ سیارے پر پھینک دیا

ویسٹ ورجینیا یونیورسٹی کی ایک  تحقیقاتی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مریخ پر جانے والے خلائی مشنز نے اپنا 7 ہزار کلوگرام سے زائد کچرا  لال سیارے پر پھینکا ہے جس میں تباہ شدہ خلائی جہاز اور اس کے پزرے جات اور ہارڈ ویئر کے چیزیں شامل ہیں

مریخ کی سطح کا کئی خلائی جہازوں نے دورہ کیا ہے اوران میں سے ہرایک نے غیرارادی طور پر کوڑے کے ٹکڑوں کو وہاں چھوڑا جس میں ہارڈ ویئر اشیاء، غیر فعال خلائی جہاز، اور تباہ شدہ خلائی جہاز کوڑے دان کے تین اہم ذرائع ہیں۔

ویسٹ ورجینیا یونیورسٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق مریخ کی سطح پر جانے والے  خلائی جہازوں نے اپنا 7 ہزار کلوگرام سے زائد کچرا سیارے پر پھینکا ہے جس میں غیر فعال خلائی جہاز، تباہ شدہ پرزے اور ہارڈ ویئر کی چیزیں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ایلون مسک کا خلائی کھلونے بنانے کا اعلان، باربی ڈول خلامیں بھیجی جائے گی

ویسٹ ورجینیا یونیورسٹی میں روبوٹکس میں پوسٹ ڈاکٹریٹ ریسرچ فیلو کیگری کِلِک کے مطابق انسانوں کی مہم جوئی والی روبوٹک ریسرچ نے سرخ سیارے پر 7118.6 کلوگرام سے زیادہ انسانی فضلہ چھوڑا ہے۔

مسٹر کِلِک  کے مطابق مریخ پر ملبہ تین اہم ذرائع سے آتا ہے جن میں سے ایک  ضائع شدہ ہارڈ ویئر، غیر فعال خلائی جہاز اور گر کر تباہ شدہ خلائی جہاز شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  اگرچہ انسانوں کے لیے مریخ پر قدم رکھنا ابھی بہت دور ہے لیکن ہم سرخ سیارے کو گندہ کرنے اور اسے زمین جیسا بنانے کی کوششوں میں پیچھے نہیں ہیں۔

ناسا نے اگست 2022 کے وسط میں اعلان کیا کہ پرسیورینس مارس روور نے کوڑے کا ایک ٹکڑا دریافت کیا ہے جو لینڈنگ کے بعد پھینک دیا گیا تھا۔

 نا سا کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ محققین نے مریخ پر کچرا دریافت کیا ہو۔ وہاں پہلے سے ہی  کافی مقدار میں کچرے کا ملبہ موجود ہے۔

اقوام متحدہ کے بیرونی خلائی امور کے دفتر کے مطابق، مختلف ممالک نے 14 مختلف مشنوں کے دوران 18 انسانی ساختہ خلائی جہاز مریخ پر بھیجے ہیں۔

متعلقہ تحاریر