زیادہ کام تھوڑے دام: ایلون مسک کاٹوئٹر ملازمین کو 12گھنٹے کام کرنیکا انتباہ
بلیو ٹک کی فروخت کے منصوبے پر کام کرنے والے ملازمین کو ہفتے میں 84 گھنٹے یا ساتوں دن 12 گھنٹے کام کرنے کی ہدایت، مفت کھانے کی سہولت بھی بند کردی، بلیو ٹک کی فروخت 29 نومبر سے شروع کرنے کا اعلان

ایلون مسک نے ٹوئٹرملازمین سے اپنی پہلی ملاقات کے دوران کام کا یومیہ دورانیہ 12 گھنٹے کرنے اور سہولتیں محدود کرنے کا اعلان کردیا۔
ایلون مسک کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کے بلیو ٹک کی فروخت 29 نومبر سے شروع ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
مسک کا ٹوئٹر کی سبسکرپشن سروس رواں ہفتے بحال ہونے کا عندیہ
مسک کا ٹوئٹر ملازمین کو حاصل لامحدود سہولیات کو محدود کرنے کا اعلان
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر کے نئے سی ای او نے اس سے قبل ملازمین کو ایک ای میل کے ذریعے ورک فرام ہوم کرنے کی پالیسی کے ختم کرنے اعلان کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق ایلون مسک کی جانب سے تازہ ترین بیان میں کیا جانے والا کم سے کم تقاضہ دُگنے سے زیادہ ہے۔ بلیو ٹک کی فروخت کے منصوبے پر کام کرنے والے کچھ افسران نے ملازمین کو ہفتے میں 84 گھنٹے یا ساتوں دن 12 گھنٹے کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مسک نے واضح کیا کہ اب کمپنی میں مفت کھانے جیسی کچھ ہی سہولیات میسر ہوں گی۔ اگر ٹوئٹر نے پیسے بنانا شروع نہیں کیے تو کمپنی دوالیہ ہو سکتی ہے۔
Punting relaunch of Blue Verified to November 29th to make sure that it is rock solid
— Elon Musk (@elonmusk) November 15, 2022
دوسری جانب مسک نے اعلان کیا ہے کہ ٹوئٹر کے بلیو ٹک کی فروخت 29 نومبر سے دوبارہ شروع ہوجائے گی۔ ایلون مسک نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ”بلیو ویریفائیڈ کو 29 نومبر تک دوبارہ لانچ کرنے کا مقصد اسے غلطیوں سے پاک کرنا ہے “۔
With new release, changing your verified name will cause loss of checkmark until name is confirmed by Twitter to meet Terms of Service
— Elon Musk (@elonmusk) November 15, 2022
ایلون مسک نے مزید لکھا کہ”دوبارہ اجرا کے ساتھ ہی آپ کا تصدیق شدہ نام تبدیل کیے جانے پر ٹویٹر سروس کی مطلوبہ شرائط کی تصدیق کا عمل پورا ہونے تک چیک مارک معطل رہے گا“۔