ناقص کارگردگی کی وجہ سے بھارتی ساختہ اسمارٹ فونز کی فروخت میں 8 فیصد کمی
مارکیٹ ریسرچ کمپنی کاؤنٹرپوائنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ناقص کارگردگی اورطلب میں کمی کی وجہ سے رواں سال کے تیسرے کوارٹر میں بھارتی ساختہ اسمارٹ موبائل فونز کی فروخت میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، موبائل کی فروخت 52 ملین یونٹس تک محدود ہو گئی ہے
رواں سال کے تیسرے کوارٹر میں بھارتی ساختہ اسمارٹ موبائل فونز کی فروخت میں آٹھ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ بھارتی اسمارٹ فونز کی ناقص کارگردگی نے ان کی فروخت کو متاثر کیا ہے ۔
کاؤنٹر پوائنٹ ریسرچ کے مطابق رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں بھارتی ساختہ اسمارٹ موبائل فونز کی فروخت میں 8 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے جس کی بنیادی وجہ ان فونز کی ناقص کارگردگی رہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
بھارت میں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ریل گاڑیاں گننے کی نوکری پر لگادیا
دنیا میں تیزی سے مقبول ہوتے بھارتی ساختہ اسمارٹ موبائل فونز کی ترسیل رواں سال کے تیسرے کوارٹر میں مشکلات کا سامنا کرنے لگی ہے جبکہ فروخت میں بھی 8 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے ۔
کاؤنٹر پوائنٹ ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں بنائے گئے اسمارٹ فون کی فروخت گزشتہ سال کے مقابلے میں 8 فیصد کم ہوکر 52 ملین یونٹس تک محدود ہوگئی ہے ۔
مارکیٹ ریسرچ کمپنی، کاؤنٹرپوائنٹ ریسرچ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ بھارتی اسمارٹ فونز کی فروخت میں کمی کی وجوہات میں ناقص کارگردگی اور غیریقینی صورتحال بھی ہے ۔
بھارتی ساختہ موبائل فون "اوپو”(Oppo) 24فیصد شیئر کے ساتھ مارکیٹ میں پہلے نمبر پر رہا ہے جبکہ سام سنگ (Samsung)اور ویوو بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہے ۔
ریسرچ کمپنی نے انٹری لیول سیگمنٹ میں صارفین کی جانب سے مانگ میں کمی اور ناقص کارگردگی اور سہ ماہی کے آغاز میں ہائی چینل انوینٹری کو اس کمی کی دو اہم وجوہات قرار دیا ہے۔
رپورٹ میں اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ کے متعلق کہا گیا ہے کہ 63 فیصد میڈ ان انڈیا شپمنٹ اندرون ملک مینوفیکچررز کی طرف سے آتی ہے جبکہ باقی 37 فیصد تھرڈ پارٹی سے آتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں موبائل فونز کی درآمد میں 66 فیصد کمی
رپورٹ میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ مقامی سمارٹ فون مینوفیکچرنگ ٹاٹا گروپ اور وسٹرون، اور فاکسکن اور ویدانتا جیسی مزید شراکتوں کے ساتھ اوپر کی طرف بڑھ سکتی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ مزید برآں، ہندوستانی حکومت مقامی ویلیو ایڈیشن کو موجودہ 17-18 فیصد سے بڑھا کر مستقبل قریب میں 25 فیصد کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔