پاکستان سپر لیگ فائیو: کنگز اور قلندرز کے درمیان ٹرافی کی جنگ

پاکستان کرکٹ کے دو بڑے سینٹرز کراچی اور لاہور کو پی ایس ایل کے فائنل میں دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ کا پانچ سال کا انتظار اب ختم ہونے کو ہے۔

انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں۔ پاکستان کرکٹ کے دو بڑے سینٹرز کراچی اور لاہور کو پی ایس ایل کے فائنل میں دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ کا پانچ سال کا انتظار اب ختم ہونے کو ہے۔ دونوں شہروں کی ٹیمیں کراچی کنگز اور لاہور قلندرز آج کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ایونٹ کے فائنل میں آمنے سامنے ہوں گی۔ اس بار جو بھی ٹیم فائنل جیتے گی، پہلی مرتبہ ٹرافی کی حقدار قرارپائے گی۔ قسمت کس ٹیم پر مہربان ہوگی اور کس پر نہیں، اس کا فیصلہ تو میچ کرے گا۔ لیکن اگر دونوں ٹیموں کے ان فارم کھلاڑیوں پر نظر ڈالیں تو خود ہی اندازہ ہوجائے گا کہ کس ٹیم کا پلہ بھاری ہے۔

کراچی کنگز کے پاس بابر اعظم ہے

پاکستان کرکٹ ٹیم کے تینوں فارمیٹس میں کپتان بننے والا کھلاڑی اپنی فرنچائز ٹیم کا کپتان نہیں، لیکن اس سے فائدہ ٹیم کو ہورہا ہے۔ کپتانی کے بوجھ سے نجات پا کر جو کارکردگی بابر اعظم نے دکھائی اس کی مثال بہت کم ملتی ہے۔

بابر اعظم نے پی ایس ایل فائیو میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ وہ اب تک ایونٹ کے 11 میچز کی دس اننگز میں 410 رنز بنا کر سرفہرست ہیں۔ انہوں نے یہ رنز 51 کی اوسط اور 123 کے اسٹرائیک ریٹ سے اسکور کیے۔ 48 چوکے اور 5 چھکے رسید کرنے والے بابر اعظم نے ایونٹ میں چار نصف سنچریاں اسکور کی ہیں۔ فائنل میں انکے پاس شاندار موقع ہے کہ ہوم گراؤنڈ پر کراچی کی جانب سے سنچری بناکر ٹیم کو فاتح بنانے میں اہم کردار ادا کریں۔

لاہور قلندرز کا مست قلندر شاہین آفریدی

شاہین آفریدی اس وقت دنیا کے بہترین باؤلر ہیں۔ زمبابوے کے خلاف سیریز ہو یا پھر پاکستان سپر لیگ کے میچز، اس نوجوان فاسٹ بالر نے ہر فارمیٹ میں شاندار کارکردگی دکھا کر سب کو اپنا مداح بنالیا۔

ایونٹ میں اب تک وہ 11 میچز میں 17 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر ہیں۔ دوسرے اور تیسرے نمبر پر موجود محمد حسنین اور سہیل تنویر کی ٹیمیں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ملتان سلطانز اب ایونٹ سے باہر ہیں۔ لاہور کے دو قلندرز ڈیوڈ ویز اور دلبر حسین ان سے پانچ پانچ شکار پیچھے ہیں۔ فائنل میں شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کر کے نہ صرف شاہین آفریدی باؤلرز کے شاہین کے طور پر ابھریں گے بلکہ ایونٹ کے ٹاپ باؤلر کا ایوارڈ بھی اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔

زندگی کے بہترین فارم میں پروفیسر محمد حفیظ

محمد حفیظ بھلے چالیس سال کے ہوگئے ہوں لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کا وسیع تجربہ رکھنے والے آل راؤنڈر اس وقت جس فارم میں ہیں وہ ہر کسی کے نصیب میں نہیں آتی۔

@ESPN

ایونٹ میں 310 رنز اسکور کر کے وہ بیٹسمینوں میں نہ صرف دوسرے نمبر پر ہیں بلکہ ان کی اوسط 44 اور اسٹرائیک ریٹ 127 ہے۔ 28 چوکوں اور 11 چھکوں کی وجہ سے انہوں نے ایونٹ میں دو نصف سنچریاں اسکور کی ہیں، جن میں 98 ناٹ آؤٹ ان کا سب سے زیادہ اسکور رہا ہے۔ پہلے کوالیفائر میں صرف 46 گیندوں پر 74 رنز کی ناقابل شکست اننگر کھیل کر انہوں نے نہ صرف ٹیم کو کامیابی دلائی بلکہ پشاور زلمی کو گھر واپسی کا راستہ بھی دکھا دیا۔

لاہور قلندرز کا کنگ کون، ڈیوڈ ویز

ٹیم شیٹ پر سہیل اختر لاہور قلندرز کے کپتان ضرور ہیں لیکن اگر فیلڈ پر دوران میچ دیکھیں تو یہ ذمہ داری ڈیوڈ ویز نبھاتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ سابق جنوبی افریقی کرکٹر کی موجودگی کی وجہ سے لاہور قلندرز کو اس بار مخالفین پر جو برتری حاصل ہوئی ہے اس کا اندازہ آخری میچ سے ہی لگایا جاسکتا ہے۔

پشاور زلمی کے خلاف میچ میں نہ صرف انہوں نے دو قیمتی وکٹیں حاصل کیں بلکہ آخری لمحات میں دو چھکے جڑ کر ٹیم کو دوسرے ایلی منیٹر میں پہنچایا۔ دوسرے ایلی منیٹر میں صرف 21 گیندوں پر 48 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر اور پھر باؤلنگ میں تین وکٹیں حاصل کرکے ملتان سلطانز کی پہنچ سے ٹرافی کو بہت دور کردیا۔ ایونٹ میں وہ اب تک نہ صرف 186 کے اسٹرائیک ریٹ سے 117 رنز اسکور کرچکے ہیں بلکہ 12 وکٹوں کے ساتھ اپ پانچ باؤلرز کی فہرست میں بھی شامل ہیں۔ لاہور قلندرز کی جانب سے فیلڈ پر جو فیصلے ہورہے ہیں، اس کے پیچھے بھی ڈیوڈ ویز کا ہی ہاتھ ہے۔

سپر اوورز کا سلطان، محمد عامر

دو سال قبل محمد عامر کو پاکستانی باؤلنگ اٹیک کا اہم ستون سمجھا جاتا تھا، لیکن پھر ان سے کچھ غلط فیصلہ ہوا اور کچھ چیف سلیکٹر مصباح الحق  سے۔ اب محمد عامر تینوں میں سے کسی ایک فارمیٹ میں بھی پاکستان ٹیم کا حصہ نہیں۔ ٹیم سے باہر کیے جانے کا غصہ محمد عامر نے ملتان سلطانز پر نکال کر انہیں ایونٹ سے باہر کردیا۔

سپر اوور میں ملتان کی ٹیم کو جیت کے لیے 14 رنز درکار تھے لیکن دو وائیڈ باؤلز کے باوجود عامر نے انہیں نو رنز سے زیادہ بنانے نہیں دیئے۔ ان کی پھینکی گئی یارکرز کی ضرورت کراچی کنگز سے زیادہ پاکستان ٹیم کو ہے اور امید ہے کہ فائنل میں تباہ کن باؤلنگ سے وہ اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بحال اور چھینی ہوئی جگہ واپس لینے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ اگر وہ برے باؤلر ہوتے تو ایونٹ میں دس وکٹوں کے ساتھ ٹاپ باؤلرز میں شامل نہ ہوتے۔

بازی پلٹ دینے والا وکٹ کیپر بیٹسمین بین ڈنک

سابق آسٹریلوی کھلاڑی بین ڈنک کا لاہور قلندرز کے ان کھلاڑیوں میں شمار ہوتا ہے جو اپنی تباہ کن بیٹنگ سے میچ کا پانسہ پلٹ سکتے ہیں۔

اس ایونٹ میں 99 ناٹ آؤٹ کی شاندار اننگز ہو یا شاہین آفریدی، حارث رؤف اور ڈیوڈ ویز کی باؤلنگ پر شاندار کیپنگ کرتے ہوئے بین ڈنک نے ہر شعبے میں شاندار کارکردگی دکھائی۔ 175 کے اسٹرائیک ریٹ اور 41 کی اوسط سے 289 رنز بنانے والے کھلاڑی نے وکٹ کے پیچھے نو شکار بھی کیے ہیں۔ کیا وہ فائنل میں اس تعداد میں اضافہ کرکے ایونٹ کے بہترین بیٹسمین اور وکٹ کیپر بن سکتے ہیں؟ اس کا فیصلہ فائنل کے دن ہی ہوگا۔

ایلیکس ہیلز، چل گئے تو ٹرافی کراچی کی

کراچی کنگز کے ٹاپ آرڈر بیٹسمین ایلیکس ہیلز کی دہشت پوری دنیا میں ہے اور سارے باؤلرز ان کے نام سے کانپتے ہیں۔

پی سی ایل فائیو کے 8 میچز میں وہ 52 کی اوسط، 151 کے اسٹرائیک ریٹ اور 24 چوکے اور 12 چھکوں کی مدد سے 261 رنز اسکور کرچکے ہیں۔ اگر وہ کراچی اور ملتان کے درمیان کوالیفائر میچ میں رن آؤٹ نہ ہوتے تو میچ سپر اوور تک کبھی نہ جاتا۔ اس ایونٹ میں ان کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے ٹیم کراچی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

دن بدن بہتری کی جانب گامزن، حارث رؤف

اور آخر میں کچھ بات حارث رؤف کی جن کی شاندار باؤلنگ کے مداح اب دنیا کے کونے کونے میں ہیں۔

لاہور قلندرز کی دریافت اور لاہور قلندرز کے کوچنگ اسٹاف کی محنت اس سیزن میں رنگ لائی جب حارث نے مخالف بیٹسمینوں کو ایسے آؤٹ کیا جیسے وہ ٹیل اینڈرز ہوں۔ پی ایس ایل فائیو کے سات میچز میں وہ آٹھ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، جس میں آخری ایلی منیٹر میں شاہد آفریدی کی وکٹ قابل ذکر ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ کیا وہ فائنل میں بھی ایسی ہی کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں؟ لاہور قلندرز کی جیت کا دارومدار ان کی اچھی یا بری بالنگ پر ہی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

پی ایس ایل 5 کی ٹرافی کے لیے کنگز اور قلندرز کا مقابلہ

متعلقہ تحاریر