مارکیٹ میں اسمگل شدہ سگریٹس کی بھرمار،انتباہی نوٹ بھی غائب

یہ سگریٹ ایک طرف تو  ملک میں کینسر کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں  دوسری جانب ملکی معیشت کی تباہی کا سبب بھی بن رہے ہیں

کراچی میں اسمگل شدہ سگریٹس کی بھرمار ہے، اسمگل شدہ سگریٹس کے پیکٹس پر کینسر  کا انتباہی نوٹ بھی موجود نہیں  ہوتا ۔

دوسری جانب سگریٹ اسمگل کیے جانے  باعث قومی خزانے کو ڈیوٹی اور ٹیکسز کی مد میں سالانہ اربوں روپے کا نقصان بھی پہنچتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پیٹرول کی بچت کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا بڑا اقدام

مشکل ترین فیصلوں کے بعد بھی آئی ایم ایف کوراضی کرنا پڑے گا، مفتاح اسماعیل

کراچی سے تعلق رکھنے والے سینئر ہیلتھ رپورٹر وقار بھٹی نے گزشتہ روز سگریٹ کی مختلف برانڈز کے ڈبوں کی تصاویر اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کی۔

وقار بھٹی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ آج مجھے کراچی کی ایک مقامی دکان پر سگریٹ کے زیادہ تر پیک تصویری انتباہ کے بغیر ملے۔ دکاندار نے مجھے بتایا کہ یہ”امپورٹڈ“ سگریٹ ہیں اور لوگ انہیں خریدنا پسند کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ شہر میں امپورٹڈ سگریٹ  کے نام پر فروخت ہونے والے معروف برانڈز کے زیادہ تر سگریٹ اسمگل شدہ ہوتے ہیں جن پر وزارت صحت کا  تصویری انتباہ بھی موجود نہیں ہوتا۔

یہ سگریٹ ایک طرف تو ملک میں کینسر کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں  دوسری جانب ملکی معیشت کی تباہی کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ کیونکہ ملک میں سالانہ اربوں روپے کی سگریٹ اسمگل کی جاتی ہے جس کے باعث قومی خزانے کو ڈیوٹی اور ٹیکسز کی مد میں بھاری نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔

متعلقہ تحاریر