بجٹ کے بعد کاروباری ہفتے کے آغاز پر مارکیٹ میں بھونچال
1134پوائنٹس کمی کے بعد اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی، ہنڈرڈ انڈیکس 41ہزار کی حد بھی گنوابیٹھا،مارکیٹ40ہزار879کی سطح پر بند ہوئی، ڈیڑھ روپے اضافے سے انٹر بینک میں ڈالر203 روپے 85پیسے اور اوپن مارکیٹ میں 204روپے50 پیسے پر بند ہوا
وفاقی بجٹ کے بعد پہلے کاروباری روز حصص بازار اور کرنسی مارکیٹ میں بھونچال آگیا۔
ہنڈرڈ انڈیکس میں 1134 پوائنٹس کی کمی کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج کریش کرگئی جبکہ انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈیڑھ روپے اضافے کے بعد ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔
یہ بھی پڑھیے
نان فائلر اداروں پر بجلی کے بلوں کے ذریعے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ
زیروریٹڈ انڈسٹریز کے لیے بجٹ میں 20 ارب روپے مختص، مقامی انڈسٹری کو ہری جھنڈی
وفاقی بجٹ میں نئے ٹیکسز کی بھرمار کے باعث سرمایہ کاروں کا اعتماد بری طرح متاثر ہوا ہے۔آج کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی مارکیٹ شدید مندی کی لپیٹ میں آگئی۔چھوٹے سرمایہ کار دن بھر سر پکڑ بیٹھے رہے اور اپنی سرمایہ کاری ڈوبتے ہوئے دیکھتے رہے۔
کاروباری دن کے اختتام پر مارکیٹ 41ہزار کی نفسیاتی حد بھی گنوا بیٹھی۔ہنڈرڈ انڈیکس 1134پوائنٹس کی کمی کے بعد 40ہزار 879 کی سطح پر بند ہوا۔
دوسری جانب کرنسی مارکیٹ میں بھی بجٹ کے بعد بھونچال آگیا۔کاروباری دن کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر ڈیڑھ روپے اضافے کے بعد تاریخ کی بلند ترین سطح پر 203روپے 85پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر ڈیڑھ روپے اضافے کے بعد 204روپے 50پیسے پر بند ہوا۔
واضح رہے کہ شہبازشریف کی حکومت آنے کے بعد اب تک ڈالر کی قدر میں 23 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے جبکہ 2ماہ کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 4ہزار444پوائنٹس کی کمی واقع ہوچکی ہے۔ملک میں بجلی کی 12 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے جبکہ گیس بجلی کے بلوں میں 25فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔