نوجوان شامی لڑکی کو جنگ کے خوف سے پناہ ملی فٹبال کے میدان میں

نوجوان شامی لڑکی فریال احمد کی عمر صرف 18 برس ہے اور وہ فٹبال کی کھلاڑی بننے پر خوش ہیں۔ فٹبال کھیلنے سے اُن کا بچپن کا خواب پورا ہوا اور اِس سے اُن کو شام میں جاری جنگ کے خوف سے باہر آنے میں بھی مدد ملی ہے۔

فٹبال ایک ایسا کھیل ہے جس پر شام جیسے ملک میں صرف مردوں کی اجارہ داری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپنے بچپنے میں فریال کو لڑکیوں کے بجائے لڑکوں کے ساتھ فٹبال کھیلنی پڑتی تھی۔

نوجوان شامی لڑکی فریال نے فٹبالر بننے کا خواب اُس وقت دیکھا تھا جب اُن کے ملک پر جنگ کے سائے منڈلانے لگے تھے۔ اور جیسے جیسے جنگ بڑھی اُن کا خواب حقیقت کا روپ دھارنے کے لیے بے چین ہونے لگا۔

اب فریال باقاعدہ فٹبال کھیلتی ہیں اور مذید بہتر بننے کے لیے اُس کی مشق بھی کرتی ہیں۔

فریال کے سفر کی کہانی نیوز 360 نے اِس ڈجیٹل ویڈیو میں سمونے کی کوشش کی ہے۔

یہ بھی دیکھیے

ذائقہ 360: اسلام آباد کے لوگوں کو سجی بھا گئی

متعلقہ تحاریر