لاہور میں رمضان کے موقع پر نائٹ گلی کرکٹ عروج پر
نائٹ گلی کرکٹ میں بوتلوں اور اينٹوں کو بطور وکٹ استعمال کیا جاتا ہے۔
پاکستان کے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور اپنے کھانوں کے ساتھ ساتھ اس بات کے لیے بھی مشہور ہے کہ لاہوری ماہ صیام میں رات بھر سوتے نہیں ہیں۔ کرونا کی وباء کی تیسری لہر کے دوران لاہور کے منچلے نائٹ گلی کرکٹ کا کھیل جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ماہ رمضان میں لاہور کے شہری تراویح کے بعد سحری تک کرکٹ کھیلتے ہیں جس میں نوجوان بھرپور حصہ لیتے ہیں۔ ماہ صیام میں نائٹ گلی کرکٹ اب لاہور کی پہچان بن چکی ہے۔ رات 11 بجے کے بعد نوجوان خالی سڑکوں پر میچ کھیلتے ہیں۔ نائٹ گلی کرکٹ میں بوتلوں اور اينٹوں کو بطور وکٹ استعمال کیا جاتا ہے جبکہ میچز ٹیپ بال کے ساتھ کھیلے جاتے ہیں۔ رات دير سے شروع ہونے والے کرکٹ میچز سحری تک جاری رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کیا لاہوری احتیاط کریں گے یا مکمل لاک ڈاؤن چاہتے ہیں؟
نائٹ گلی کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں نے نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’افطاری اور نماز تراویح پڑھنے کے بعد ہم ہر روز کرکٹ کھیلتے ہیں۔ کرونا کی وباء کے باعث سب کچھ بند ہے اور وقت گزارنے کے لیے جسمانی کھیل سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔‘
کھلاڑیوں نے کہا ہے کہ ’کھیل اور ورزش دونوں ساتھ ساتھ ہوجاتی ہے۔ سوشل میڈیا پر وقت ضائع کرنے سے بہتر ہے کہ کرکٹ کھیلیں۔ ہم کرونا ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے سماجی فاصلہ رکھتے ہیں اور ماسک بھی پہنتے ہیں۔ رمضان میں گلیاں اور چوراہے کھیل کے میدانوں جیسا وسیع ہوجاتے ہیں۔ نائٹ کرکٹ نوجوانوں کے لیے وقت گزارنے کا بھی بہترین طریقہ ہے۔‘