پاکستان سویٹ ہومز کے تحت کیڈٹ کالج تکمیل کے قریب

 چیئرمین پاکستان سویٹ ہومز زمرد خان نے اعلان کیا ہے کہ یتیم بچوں کے لیے دنیا کا پہلا کیڈٹ کالج جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہے رواں برس کام شروع کر دے گا۔

نیوز 360 سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے زمردخان کا کہنا تھا کہ یہ کیڈٹ کالج رواں برس گوجرخان میں قائم کیا جائے گا تاکہ یتیم بچوں کو تعلیم و تربیت کے بہترین مواقع میسر آسکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سویٹ ہومز میں  مقیم بچے اور بچیاں ملک بھر سے تعلق رکھتے ہیں جنہیں کھانے پینےسمیت رہائش اور تعلیم و تربیت کی بہترین سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

پی ڈی ایم میں فیصلہ سازی کا اختیار فردِ واحد کو نہیں، مریم اورنگزیب

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 2 برس کے دوران سویٹ ہومز سے تعلق رکھنے والے بچوں نے میٹرک کے امتحان میں 90 فیصد سے زیادہ نمبرز حاصل کیے ہیں۔ سربراہ سویٹ ہومز زمرد خان نے بتایا کہ سویٹ ہومز سے تعلق رکھنے والے بچے اور بچیاں راولپنڈی کے اعلی تعلیمی ادارے صدیق پبلک اسکول میں زیر تعلیم ہیں۔اب تعلیمی سہولیات میں مزید جدت لائی جارہی ہے اور سویٹ ہومز کے طلبہ کو او لیول بھی کروایا جا رہا ہے۔

 سویٹ ہوم کے بچوں کے ’بابا جانی‘ زمرد خان نے بتایا کہ ایچ نائن کے سویٹ ہومز میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے 400 بیٹے اور 100 بیٹیاں رہائش پذیر ہیں۔ جبکہ سویٹ ہومز کے 6 سینٹرز میں مجموعی طور پر 1300 بیٹے اور بیٹیاں مقیم  ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہر برس سویٹ ہومز میں میرٹ پر ان بچوں کو داخلہ دیا جاتا ہے۔ جو والد یا دونوں (والد اور والدہ) کی شفقت سے محروم ہوتے ہیں۔ ہر کلاس میں داخلے کے لیے بھی ٹیسٹ لیا جاتا ہے۔ زمرد خان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ یتیم بچوں کو مزید سہولیات کی فراہمی کے لیے ان سے تعاون کریں۔

اس سلسلے میں سویٹ ہومز کی ویب سائٹ پر تفصیلات دستیاب ہیں جبکہ سویٹ ہوم کا دورہ بھی کیا جا سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گذشتہ برسوں کی طرح اس برس بھی سویٹ ہوم میں مقیم بچے ان کے گھر پر عید منائیں گے،جس کے لیے کرونا ایس او پیز کو پیش نظر رکھتے ہوئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔

سویٹ ہوم میں مقیم بچوں کی مدد کیسے کی جا سکتی ہے؟

پاکستان سویٹ ہوم (زمرد خان اسےفرشتوں اور پریوں کا گھر کہتے ہیں) یتیم بچوں کے لیے ملک کا سب سے بڑا تعلیمی اور تربیتی ادارہ ہے جس کی بنیاد زمردخان نے رکھی۔  پاکستان سویٹ ہوم کا پہلا سینٹر اور ہیڈ آفس اسلام آباد میں ہے۔

 پاکستان سویٹ ہوم کی بنیادسوات آپریشن کے دوران 2009 میں ایک یتیم بچے کی کفالت کی ذمہ داری قبول کر کے رکھی گئی تھی۔

 ترقی اور وسعت

 اسلام آباد میں پہلےسنٹر کے قیام کے بعد مخیرحضرات اور اداروں کے تعاون سے شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی، بھلوال ضلع سرگودھا اور ایبٹ آباد میں سویٹ ہومز کے مراکز قائم ہوئے ہیں۔

 آج ہزاروں یتیم بچے اور بچیاں بہترین ماحول میں تعلیم اور تربیت حاصل کرر ہے ہیں ۔ گو جر خان میں سویٹ ہومز کے تحت یتیم بچوں کے لیے دنیا کا پہلا کیڈٹ کالج تکمیل کے قریب ہے۔

سہولیات

پاکستان سویٹ ہوم میں یتیم بچوں کے لیے بنیادی ضروریات ، کفالت ، تحفظ، سرپرستی، بہترین خوراک، لباس، رہائش  اورعلاج کی سہولیات، پر فضا ماحول میں تربیت اور مستقبل کی راہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔

 مستقبل کے منصوبے

 پاکستان سویٹ ہوم کے دائرہ کار اور سہولیات کو وسعت دے کر ملک کے ہر علاقے سے 4 سے 6 سال کی عمر تک کے یتیم بچوں کی کفالت اورتربیت کرنا ہے۔

 کفالت میں شرکت کی اپیل

زمردخان کا کہنا تھا کہاہل وطن سمیت دنیا کے تمام انسان سویٹ ہوم کے یتیم بچوں کی کفالت میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔

  خاندان کے افراد اور احباب سے مل کر فیملی ممبر شپ بھی حاصل کی جاسکتی ہے اور یتیم بچوں کی کفالت کا ذمہ لے کر 50 ہزار یا اس سے زائد کی رقم ماہانہ  ارسال کی جاسکتی ہے۔

متعلقہ تحاریر