امریکا میں پہلی بار سابق صدر پر فرد جرم عائد، ڈونلڈ ٹرمپ سے گرفتاری دینے کامطالبہ

سابق صدر پر 2016 کی صدارت الیکشن مہم کے دوران فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو تعلقات چھپانے کیلیے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دینے کا الزام تھا،4 سال قید یا جرمانہ ہوسکتا ہے، ٹرمپ نے الزامات کو الیکشن لڑنے سے محروم کرنے کی سازش قرار دیدیا

سابق امریکی صدراور آئندہ صدارتی انتخاب کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو تعلقات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی کے کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ  پر الزام ہے کہ انہوں نے 2016 کی انتخابی مہم کے دوران فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو معاملات چھپانے کے لیے رقم ادا  کی تھی۔

یہ بھی پڑھیے

میٹا نے ٹرمپ کے معطل فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس کی بحالی کا اشارہ دے دیا

رائے شماری کے بعد ایلون مسک نے سابق امریکی صدر ٹرمپ کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال کردیا

امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک کی مین ہیٹن گرینڈ جیوری نے سابق صدر پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ  ووٹنگ کی بنیاد پر کیا۔ فیصلے کے بعد پراسیکیوٹر آفس نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے گرفتاری دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کسی بھی امریکی صدر یا سابق صدر پر فرد جرم عائد ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کو اس کیس میں زیادہ سے زیادہ 4 سال قید یا جرمانے کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ سابق صدر نے اپنے اوپر عائد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان الزامات کا مقصد انہیں آئندہ صدارتی انتخاب میں حصہ لینے سے محروم کرنا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حلف برداری سے پہلے ہی بائیں بازو کے ڈیموکریٹ ان کے پیچھے پڑ گئے تھے تاکہ امریکا کو عظیم تر بنانے کی تحریک ناکام بنادیں، اب وہ ناقابل تصور حرکت پر اتر آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بےگناہ شخص پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ امریکی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، نظام انصاف کو ڈیموکریٹس نے اپناہتھیار بنالیا ہے تاکہ سیاسی مخالف کو سزا دی جاسکے۔

واضح رہے کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر سابق صدر کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر رہا تھا اور یہ الزامات 2016 کی صدارتی الیکشن مہم کے دوران فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو تعلقات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی سے متعلق دعوؤں کے بارے میں  تھے۔

امریکی میڈیا کے مطابق سابق صدر پر الزام تھا کہ   2016 کے الیکشن سے پہلے انہوں نے اپنے سابق ذاتی وکیل کے ذریعے  اسٹارمی ڈینیئلز کوزباں بندی کیلیے  ایک لاکھ 30  ہزار ڈالر دیے تھے  ۔

کوہن نے 2018  میں وفاقی عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرلیا تھا جس پر انہیں اسٹارمی ڈینیئلز اور ایک ماڈل کیرین مک ڈوگال کو رقوم کی ادائیگی سے متعلق کردار پر 3 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت امریکا کے صدر تھے ، ان کے خلاف تحقیقات تو شروع کی گئی تھیں مگر انہیں الزامات کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا اسٹارمی ڈینیئلز سے کوئی افئیر نہیں رہا۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فرد جرم سے متعلق یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی جب ٹرمپ ایک بار پھر صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔ اس کارروائی سےامریکی سیاسی نظام میں بڑے پیمانے پر طوفان کھڑا ہونے کا خطرہ ہے۔

 امریکا میں اگلے برس صدارتی الیکشن ہو رہے ہیں اور سابق صدر ٹرمپ واضح کرچکے ہیں کہ اگر ان پر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تب بھی وہ 2024 کے انتخابات کے لیے اپنی مہم جاری رکھیں گے۔

رپورٹس کے مطابق فرد جرم کے بعد ٹرمپ پر جرمانہ ہوسکتا ہے جبکہ اگر ٹرمپ کو سزا سنائی گئی تو انہیں زیادہ سے زیادہ 4 سال قید کا سامنا کرنا پڑے گا، حالانکہ کچھ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمانے کا زیادہ امکان ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگلے ہفتے خود کو جیوری کے سامنے پیش کرنے کا امکان ہے۔

متعلقہ تحاریر