ایران و سعودیہ کے سفارتی تعلقات بحال؛ ریاض میں تہران ایمبیسی کا افتتاح

ایران و سعودی عرب کے درمیان سات سالہ تعطل کے بعد کل سے سفارتی سفر کا آغاز ہونے جا رہا ہے، سعودیہ کے لیے نئے ایرانی سفیر علی رضا عنایتی کل ریاض میں ایرانی سفارت خانے کا باضابطہ افتتاح کریں گے

ایران نے سات سالہ بندش کے بعد سعودی عرب میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کی تیاریا ں مکمل کرلیں۔ ریاض میں تہران کی سفارتی سرگرمیاں کل سے شروع ہوجائیں گی ۔

ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی ) کے مطابق سات سالہ تعطل کے بعد  ایرانی سفارت خانہ کل سے سعودی عرب میں اپنی سفارتی سرگرمیوں کا آغاز کرنے جا رہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

اے ایف پی نے سفارتی ذرائع کے حوالےسے دعویٰ کیا ہے کہ ریاض میں تہران کے سفارت خانے کا باقاعدہ افتتاح منگل کو مقامی وقت کے مطابق شام  چھ بجےکیا  جائے گا ۔

ایجنسی فرانس پریس نے رپوٹ کیا کہ سعودی عرب کیلئے نئے ایرانی سفیر علی عنایتی  ریاض میں تہران ایمبیسی کا افتتاح کریں گے جس میں سعودی حکام بھی شریک ہونگے ۔

ایرانی نشریاتی اداروں کی رپورٹس کے مطابق تہران نے گزشتہ ماہ  علی رضاعنایتی کو سعودیہ کے لیے سفیر نامزد کیا تھا جووزارت خارجہ کے اہم عہدوں پر تعینات رہے ہیں۔

ایرانی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں تعینات نئے سفیر علی رضا عنایتی وزیر خارجہ کے معاون اور وزارت خارجہ میں خلیجی امور کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر کام کرچکے ہیں۔

ایجنسی فرانس پریس (اے ایف پی )کے مطابق سعودی عرب نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ وہ تہران میں اپنا سفارت خانہ کب  تک دوبارہ کھولے گا ۔

یہ بھی پڑھیے

یاد رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان  2016 میں شدید تناؤ کی وجہ سے دونوں ممالک نے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے جو کہ بحال ہونے جا رہے ہیں۔

سعودی عرب  کی جانب سے  شعیہ عالم دین نمر النمر کو پھانسی دیئے جانے  کے بعد ایران میں پرتشدد مظاہرے ہوئے اور مشہد میں سعودی ایمبیسی کو نذر آتش کردیا گیا تھا ۔

سعودی عرب اور ایران کے درمیان سات سالہ سفارتی تعطل چینی  ثالثی کی وجہ سے حل ہوا اور دونوں ممالک نے ایک بار پھر سے سفارتی تعلقات بحال کردیئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر