انتہا پسند ہندو رہنما سادھوی پراچی کی مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سراہی

ہندو انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی نے کہا کہ بھارت سے مسلمانوں کے مذہبی مدارس کا خاتمہ ہو جائے تو ملک میں امن قائم ہوگا، انہوں نے 2024 میں مودی کے وزیراعظم بننے کی پیش گوئی بھی کی  

وشو ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی کا کہنا ہے ہندوستان میں اسلامی مدارس بند ہونے سے ملک میں امن و امان قائم ہوگا جبکہ ہم آہنگی بھی بڑھے گی ۔

بنیاد پرست ہندوتوا سیاست دان، وشوا ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی نے مسلمانوں کے خلافگ ہرزہ سراہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ  اسلامی دینی مدارس بند ہونے سے ہندوستان میں امن و امان قائم ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

مودی سرکار کی بربریت؛ ڈاکٹر عمر خالد بغیر ٹرائل ایک ہزار دن سے تہاڑ جیل میں قید

ہندو انتہا پسند تنظیم وشوا ہندو پریشد کی رہنما سادھوی پراچی نے کہا کہ بھارت سے مسلمانوں کے مذہبی مدارس کا خاتمہ ہو جائے تو امن قائم ہو گا۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندو صرف پیسہ کمانے کا سوچتے ہیں جب کہ ایک مخصوص فرقہ ملک پر حکومت کرنے کا سوچتا ہے۔

پراچی سادھوی نے  کہا کہ اس فرقہ کا ایجنڈا ہزاروں سال تک ملک پر حکومت کرنا ہے۔ "یہ لوگ کیا کرتے ہیں؟ وہ قومی شاہراہ پر پنکچر کی دکان چلاتے ہیں۔

وی ایچ پی کی رہنما نے کہا کہ لو جہاد مدرسوں سے شروع ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لو جہاد بڑھ رہا ہے۔ جس دن ہندوستان میں دینی مدارس ختم ہو جائیں گے، جہاد ختم ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

بھارت میں 16سالہ لڑکی کا سابقہ بوائے فرینڈ کے ہاتھوں سرعام بہیمانہ قتل

وی ایچ پی کی انتہا پسند  رہنما  پراچی سادھوی نے کہا کہ جب یہ ختم ہو جائے گا تو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں امن اور ہم آہنگی ہوگی۔

بھارتی حکومت اور بی جے پی کے رہنما ‘جہاد’ کی اصطلاح کو قبول نہیں کرتے،” انہوں نے یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی 2024 میں وزیر اعظم بنیں گے۔

متعلقہ تحاریر