امریکا کی وال اسٹریٹ جرنل کی صحافی سبرینہ صدیقی کو دھمکانے اور ہراساں کرنے کی مذمت
امریکا نے بھارتی وزیر اعظم مودی سے مسلم اقلیت کی کی حق تلفی پر سوال کرنے والی وال اسٹریٹ جرنل کی خاتون صحافی سبرینہ صدیقی کو بھارت سے دھمکیاں ملنے اور ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی
وائٹ ہاؤس نے بھارت میں مسلم اقلیت کے حقوق سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی سے سوال کرنے والی صحافی سبرینہ صدیقی کو ہراساں کرنے کی مذمت کی ہے ۔
وائٹ ہاؤس نے وال اسٹریٹ جرنل کی خاتون صحافی سبرینہ صدیقی کو ہراساں کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے ۔صحافی نے مسلم اقلیت سے متعلق سوال اٹھایا تھا ۔
یہ بھی پڑھیے
بھارتی وزیر خزانہ نے براک اوباما کے مسلمانوں کے تحفظ کے مطالبے کو ہنسی میں اڑادیا
بھارتی نژاد امریکی صحافی سبرینہ صدیقی کو نریندر مودی سے مسلم اقلیت کی حق تلفی پر سوال اٹھانے پر انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
امریکا نے وال اسٹریٹ جرنل کی صحافی سبرینہ صدیقی کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ سبرینہ کو بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری جان کربی نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ وال اسٹریٹ جرنل کی صحافی سبرینہ کو بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ہراساں کیا جارہا ہے ۔
وائٹ ہاؤس میں ہفتہ وار پریس کانفرنس کے دوران این بی سی کی رپورٹر کیلی اوڈونل نے ترجمان جان کربی سے سبرینہ صدیقی کو ہراساں کرنے سے متعلق سوال کیا ۔
یہ بھی پڑھیے
مسلم اقلیت پر ظلم و جبر نہ روکا تو بھارت ٹوٹ جائے گا؛ براک اباما کا مودی کو انتباہ
این بی سی کی رپورٹر کے سوال پر کربی نے کہا کہ ہمیں ہراسانی کے واقعے کا علم ہے،ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور یہ ناقابل قبول اور جمہوریت مخالف رویہ ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا کے دوران سوال جواب کے سیشن میں سبرینہ صدیقی نے بھارت میں مسلم اقلیت کے حقوق سے متعلق سوال کیا ۔
نریندر مودی سے سوال کرنے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر سبرینہ صدیقی کے خلاف مہم شروع کی گئی جس میں انہیں پاکستانی شہری قرار دیکر ہراساں کیا جانے لگا ۔
سبرینہ صدیقی نے اپنے والد کے ہمراہ بھارتی جرسی میں ملبوس تصاویر شیئر کی اورکہا کہ کچھ لوگ میرے ذاتی معاملات پر بات کررہے جس کیلئے یہ تصویر لازمی تھی ۔
Since some have chosen to make a point of my personal background, it feels only right to provide a fuller picture. Sometimes identities are more complex than they seem. pic.twitter.com/Huxbmm57q8
— Sabrina Siddiqui (@SabrinaSiddiqui) June 24, 2023
واضح رہے کہ بھارتی نژاد امریکی صحافی سبرینہ صدیقی معروف نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی سے تعلیم یافتہ ہیں اور اپنے خاندان کے ہمراہ واشنگٹن میں قیام پذیر ہیں ۔
سبرینہ صدیقی طویل عرصے سے وائٹ ہاؤس کی رپورٹنگ کرتی آئیں ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل کی خاتون صحافی امریکی صدر جو بائیڈن کی خبروں کی کوریج کرتی ہیں۔
سبرینہ صدیقی رواں سال جو بائیڈن کے ہمراہ جنگ زدہ یوکرین کے دورے پر گئی تھیں ۔ وال اسٹریٹ سے قبل وہ برطانوی اخبار ڈی گاڑدین سے منسلک تھیں۔