پاکستان کو امریکا اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کو نہیں کہا، واشنگٹن

ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ہم ان کے جذبات کی تائید کرتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ پاکستان یا کوئی بھی دوسرا ملک امریکا اور چین میں سے کسی ایک انتخاب کرے۔

واشنگٹن: بائیڈن انتظامیہ نے ایک بار پھر اسلام آباد کو یقین دلایا ہے کہ وہ نہیں چاہتی کہ پاکستان امریکہ اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے۔

وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے گزشتہ ماہ ایک اخباری انٹرویو میں کہا تھا کہ پاکستان کے اپنے کافی مسائل ہیں اور وہ چین اور امریکہ کے درمیان نئی سرد جنگ کا اضافی سر درد نہیں پال سکتا۔

حنا ربانی کھر کے انٹرویو پر صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ہم ان کے جذبات کی تائید کرتے ہیں اور نہیں چاہتے کہ پاکستان یا کوئی بھی دوسرا ملک امریکا اور چین میں سے کسی ایک انتخاب کرے۔ امریکا کسی دوسرے ملک پر ایسی کوئی پابندی عائد نہیں کرتا۔

یہ بھی پڑھیے

چینی تنصیبات پر حملوں کا ماسٹر مائنڈ افغانستان میں مارا گیا

بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 سے متعلق کیس ایک بار پھر موخر کر دیا

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات "ہمارے لوگوں اور پاکستانی عوام کے تعلقات پر استوار ہیں، اور ہم اپنی شراکت داری اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے طریقے تلاش کرتے رہیں گے۔”

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اسلام آباد کے ساتھ شراکت داری کو وسعت دینے کے طریقے تلاش کرتا رہے گا۔

پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارا اقتصادی تعاون اس خطے کے لیے ہمارے وژن کی عکاسی کرتا ہے جو کہ آزاد، مضبوط اور خوشحال قوموں پر مشتمل ہے۔”

انہوں نے کہا کہ ان اقوام کے ساتھ امریکہ کے تعلقات "احترام اور شراکت داری کے جذبے پر مبنی ہیں۔”

یاد رہے کہ وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کے انٹرویو سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ماہ کے آخر میں کیلیفورنیا میں ایک سیاسی تقریب کے دوران اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ کو ایک آمر قرار دیا تھا۔

جوبائیڈن کے بیان پر بیجنگ کی جانب سے ایک سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔  بیجنگ نے جو بائیڈن کے بیان کو "بنیادی حقائق سے متصادم ، سفارتی آداب کے خلاف اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔”

تبصرہ

جیسے جیسے امریکہ اور چین کے درمیان تناؤ بڑھتا گیا، واشنگٹن میں سیاسی تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ مسٹر بائیڈن کے ریمارکس اور بیجنگ کا ردعمل، پاکستان جیسے ممالک کے لیے چین اور امریکہ دونوں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا مزید مشکل بنا دے گا۔

متعلقہ تحاریر