بھارتی اپوزیشن نے ایگزٹ پول میں مودی کی کامیابی کی پیشگوئی مسترد کردی، بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام
بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے ایگزٹ پول میں مودی کی کامیابی کی پیش گوئیاں مسترد کردیں.
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایگزٹ پول میں حکمران جماعت کی کامیابی کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے ، حزب اختلاف کے رہنماء اور کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے کہا کہ یہ ایگزٹ پول نہیں ’مودی میڈیا پول ‘ ہے ، گاندھی نے کہا کہ پول فیک ہے ، عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور وزیر اعلیٰ نئی دہلی نے کہا ہے کہ پول کے نتائج کو فراڈ قرار دیا ہے .
ان کا کہنا ہے کہ وہ آمریت کیخلاف اپنی لڑائی جاری رکھیں گے ، انہوں نے الیکشن ختم ہونے کے بعد خود کو پولیس کے حوالے کردیا جس کے بعد انہیں جیل منتقل کردیا گیا ، وہ الیکشن مہم چلانے کیلئے جیل سے پیرول پر باہر آئے ہوئے تھے، قبل ازیں لوک سبھا انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سے قبل اپوزیشن اتحاد انڈیا الائنس کے لیڈروں کے ایک وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی، وفد نے الیکشن کمیشن سے ووٹوں کی گنتی میں شفافیت سے متعلق کئی مطالبات کیے، جن میں بنیادی طور پر گنتی کے عمل کو قانون کے مطابق کرنے اور پوسٹل بیلٹ کی گنتی سے متعلق مطالبات اہم ہیں۔
وفد میں کانگریس رہنماوں ابھیشیک منو سنگھوی، سلمان خورشید، ڈی ایم کے کے ٹی آر بالو، بائیں بازو کے سیتارام یچوری، ڈی راجہ اور دیگر رہنما بھی شامل تھے۔
ایگزٹ پول کے اندازے پر کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ اسمبلی انتخابات کے دوران ایگزٹ پول نے کیا پیش گوئی کی تھی، کسی نے بھی بی جے پی کو واضح اکثریت نہیں دی تھی۔ ہم سب کو یہ بھی یاد ہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے دوران کیا ہوا تھا۔ پبلک پول ہمیشہ ایگزٹ پول سے بڑا ہوتا ہے۔ ہمارے خیال میں ایگزٹ پول میں ڈیٹا بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے۔ل
یکشن کمیشن سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر ابھیشک منوسنگھوی نے کہا کہ ہم انڈیا الائنس کے لیڈر تیسری بار الیکشن کمیشن کے سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بارہا ایسا ہوا ہے کہ پوسٹل بیلٹ سے الیکشن کا نتیجہ تبدیل ہو جاتا ہے، الیکشن کمیشن کا یہ ضابطہ ہے کہ پوسٹل بیلٹ کو پہلے شمار کیا جائے گا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہو پھر ای وی ایم کی گنتی کی جائے۔ اسی طرح پوسٹل بیلٹ کے نتیجے کا پہلے اعلان کیا جانا چاہئے اور پھر ای وی ایم کے نتیجے کا اعلان ہونا چاہئے ۔
انہوں نے کہا، "ہماری شکایت یہ تھی کہ الیکشن کمیشن نے اسے 2019 کے رہنما خطوط سے ہٹا دیا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ای وی ایم کی مکمل گنتی کے بعد بھی پوسٹل بیلٹ کی گنتی کا اعلان کرنا اب لازمی نہیں ہے۔ یہ ضروری ہے کہ پوسٹل بیلٹ کی گنتی کی جائے جو پہلے فیصلہ کن ثابت ہوتی ہے۔ ان انتخابات کو بھارت کی تاریخ میں ʼʼفیصلہ کن‘‘ سمجھا جا رہا ہے۔ اگر قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی جیت جاتے ہیں تو وہ اس ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کے بعد تیسری مدت اقتدار برقرار رکھنے والے دوسرے بھارتی رہنما ہوں گے۔