بی جے پی سادہ اکثریت سے محروم، اتحادی حکومت بنانا پڑے گی
بھارت کے ایوان زیریں لوک سبھا کے انتخابات میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سادہ اکثریت سے محروم ہو گئی، اتحادی حکومت بنانا پڑے گی۔
بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق حکمراں جماعت بی جے پی 295 نشستوں پر کامیاب ہوگئی، اپوزیشن جماعت کانگریس کی زیر قیادت اتحاد ’انڈیا‘ نے 231 نشستیں جیت لی ہیں جبکہ 17 نشستیں دیگر کے نام رہی ہیں۔
بھارتی الیکشن کمیشن کے مطابق بی جے پی 240 اور اپوزیشن جماعت کانگریس 99 نشستوں پر کامیاب ہوئی، 543 رکنی لوک سبھا میں سادہ اکثریت کے لیے 272 نشستیں درکار ہیں۔
لوک سبھا میں 400 پار (400 سے زائد نشستیں لینے) کا نعرہ حسرت بن گیا، توقع سے کم نتائج سامنے آنے پر مودی کا چہرہ اتر گیا۔
یہ بھی پڑھیے
ممتا بنرجی نے نریندر مودی سے مستعفی ہونےکا مطالبہ کر دیا
بھارت میں لوک سبھا انتخابات، مودی کو 2019 کے مقابلے میں کم ووٹ پڑے
بھارت کے کمزور لوگ آئین بچانے کیلئے کھڑے ہوئے، راہول گاندھی
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو اپنے گڑھ اتر پردیش سے شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا، بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے والی بی جے پی کو ایودھیا میں ہی کراری ہار مل گئی۔
بی جی پی کا چہرہ سمرتی ایرانی بھی کانگریس کے امیدوار کشوری لعل سے ایک لاکھ 67 ہزار ووٹوں سے ہار گئیں۔ ہریانہ، راجستھان اور مہاراشٹرا میں بھی کانگریس کی زیر قیادت اتحاد کا پلہ بھاری ہے۔
بھارت کی 543 رکنی پارلیمنٹ لوک سبھا کے انتخابات میں نتائج کا سلسلہ جاری ہے، جس کے مطابق بھارتی انتخابات میں مودی اتحاد کو سادہ اکثریت تو مل گئی لیکن دو تہائی اکثریت میں لینے میں ناکام رہی۔
اسد اویسی نے مادھوی لٹھا کو شکست دے دی
انتخابی مہم میں مسجد کی طرف علامتی تیر چلانے والی بی جے پی امیدوار مادھوی لٹھا ہار گئی۔
حیدرآباد دکن میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے اسد الدین اویسی نے مادھوی لٹھا کو 3 لاکھ سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔
مسجد کی طرف علامتی تیر چلانے کو لوگوں نے مسلمانوں کو ہراساں کرنے کی حرکت سے تعبیر کیا تھا۔
مقبوضہ کشمیر کے 2 سابق وزرائے اعلیٰ کو شکست
بھارتی الیکشن میں مقبوضہ کشمیر کے 2 سابق وزرائے اعلیٰ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ عمر عبداللّٰہ اور محبوبہ مفتی لوک سبھا کی نشستوں پر الیکشن ہار گئے۔
بی جے پی اتحاد مقبوضہ جموں و کشمیر کی 6 میں سے 2 سیٹیں جیت سکا۔
سیاسی ماہرین نے مقبوضہ کشمیر کے انتخابی نتائج کو بی جے پی کےلیے دھچکا قرار دیا ہے۔
نریندر مودی کا ردعمل
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ لوگوں نے لگا تار تیسری بار این ڈی اے پر بھروسہ کیا ہے، یہ بھارت کی تاریخ کا ایک تاریخی کارنامہ ہے۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں مودی کا کہنا ہے کہ میں اس پیار کےلیے بھارتی عوام کے سامنے جھکتا ہوں۔
نریندر مودی نے کہا یقین دلاتا ہوں ہم لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کےلیے اچھے کام جاری رکھیں گے۔
انھوں نے کہا میں اپنے تمام کارکنان کو بھی ان کی محنت کےلیے سلام کرتا ہوں۔
’خفیہ ایجنسیاں، بیوروکریسی، آدھی عدلیہ ہمارے خلاف تھی‘
کانگریس رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے کہ خفیہ ایجنسیاں، بیوروکریسی اور آدھی عدلیہ بھی ہمارے خلاف تھی۔ بھارت کے کمزور لوگ بھارتی آئین کو بچانے کے لیے کھڑے ہوئے۔
نئی دلی میں کانگریس ہیڈکوارٹرز میں پارٹی صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ یہ چناؤ ہم نے بھارت کے پورے گورننس کے خلاف لڑا ہے۔ ہماری لڑائی بھارت کے آئین کو بچانے کیلئے تھی۔
جالندھر کی نشست سے کانگریس کے امیدوار چرن جیت سنگھ چنی کامیاب ہوئے ہیں، انہوں نے بی جے پی کے امیدوار سشیل کمار رنکو کو 1 لاکھ 75 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔
بھارتی اسٹاک مارکیٹ کا بھٹہ بیٹھ گیا
ایگزٹ پول پر کل بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں تیزی رہی، سرمایہ کاروں کو لاکھوں کروڑ کا فائدہ ہوا۔ آج حقیقی نتائج آئے تو بھارتی اسٹاک مارکیٹ کا بھٹہ بیٹھ گیا۔
مودی کے ارب پتی دوست گوتم اڈانی کے بھی ایک کھرب روپے ڈوب گئے۔
اس سے قبل ایگزٹ پولز میں مودی کے اتحاد این ڈی اے کی بڑی کامیابی کی پیشگوئی کی گئی تھی۔