ہالی ووڈ کے پسندیدہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نہیں جوبائیڈن

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہی ہالی ووڈ کے فنکار ان سے نالاں تھے۔

ہالی ووڈ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں نومنتخب صدر جوبائیڈن کو پسند کرتا ہے اور اس بات کا واضح ثبوت بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں ٹام ہینکس اور لیڈی گاگا سمیت دیگر معروف شخصات کا شرکت کی دعوت قبول کرنا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے پہلے ہی ہالی ووڈ اداکارو گلوکاران کی نسل پرستانہ سوچ سے خوش نہیں تھے۔ سال 2015 میں امریکا کی ریپبلکن جماعت کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی عہدے کا امیدوار نامزد کیا گیا۔ جس کے بعد صدارتی مہم شروع ہوئی تو ٹرمپ کے نسل پرستی پر مبنی بیانات سامنے آنے لگے۔

ہالی ووڈ کے بیشتر فنکاروں نے 2016 میں ایک آگاہی مہم کا آغاز کیا تھا۔ جس میں 100 سے زیادہ اداکاروں اور گلوکاروں نے سوشل میڈیا پر موقف اختیار کیا کہ ٹرمپ اپنے بیانات سے نفرت انگیز نظریے کو فروغ دے رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے 4 سالہ دوراقتدار میں متعدد ہالی ووڈ اداکاران کی پالیسزسے نالاں رہے۔ گلوکار بھی وقتاً فوقتاً اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے رہے۔ کیپیٹل ہل پر حملے کے بعد تو ریپبلیکن جماعت سے تعلق رکھنے والے ہالی ووڈ اداکار اور کیلی فورنیا کے سابق گورنر آرنلڈ شوازنیگر نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ‘ناکام رہنما’ قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیے

مواخذے کے باوجود ٹرمپ 20 جنوری تک امریکا کے صدر رہیں گے

اس کے برعکس ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے نو منتخب صدر جوبائیڈن کو ہالی ووڈ فنکار کھلے دل سے خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔ جس کا واضح ثبوت معروف شخصیات کا حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی حامی بھرنا ہے۔

20 جنوری کو جوبائیڈن اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے تو معروف امریکی گلوکارہ لیڈی گاگا قومی ترانہ گاکر تقریب کو رونق بخشیں گی۔ جینیفر لوپیز بھی میوزیکل پرفارمنس پیش کریں گی۔

معروف ہالی ووڈ اداکار ٹام ہینکس حلف برداری کی تقریب کے بعد پیش کیے جانے والے 90 منٹ کے خصوصی ٹی وی شو کی میزبانی کے فرائض انجام دیں گے۔

صدر ٹرمپ سے ناخوش اور بیزار ہالی ووڈ بائیڈن کے اقتدار میں آنے سے قبل خوشیاں منارہا ہے۔ تاہم، آگے چل کر نئے امریکی صدر کی پالیسز انہیں کس قدر مقبول بناتی ہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے