سویڈن میں گریٹا تھنبرگ کا ڈاک ٹکٹ جاری

اس ڈاک ٹکٹ میں گریٹا پیلے رنگ کی برساتی پہنے ایک پہاڑی کے اوپر کھڑی ہیں۔

سویڈن نے ماحولیاتی تحفظ کی سرگرم نوجوان کارکن گریٹا تھنبرگ کا ڈاک ٹکٹ جاری کردیا ہے۔

سویڈن میں ماحولیات کی جواں سال کارکن گریٹا تھنبرگ ایک ڈاک ٹکٹ پر نمودار ہوئی ہیں جو جمعرات کے روز جاری کیا گیا ہے۔ اس ڈاک ٹکٹ میں وہ پیلے رنگ کی برساتی پہنے ایک پہاڑی کے اوپر کھڑی ہیں۔

سویڈش پوسٹل کمپنی پوسٹ نورڈ کی اسٹیمپ ڈویژن کے سربراہ کرسٹنا اولوفسڈوٹر نے کہا ہے کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ڈاک ٹکٹ کی مدد سے ماحول کے انتہائی اہم معاملے پرروشنی ڈال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی لاکھوں اسٹیمپ جاری کی جائیں گی۔

گریٹا تھنبرگ نے اسٹاک ہوم می سویڈن کی پارلیمنٹ کے باہر ہفتہ وار احتجاج کر کے شہرت حاصل کی جس کا آغاز انہوں نے 20 اگست 2018 کو کیا۔

یہ بھی پڑھیے

گریٹا اور ملالہ کے لیے اچھی خبریں

مہینوں کے اندر گریٹا تھنبرگ کے ساتھ 135 ممالک سے 20 لاکھ سے زیادہ طلبا ‘ماحول کے لیے اسکولوں کی ہڑتال’ نامی مہم میں شامل ہوئے ہیں۔

سنہ 2019 میں گریٹا تھنبرگ موسمیاتی تبدیلی پرکارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے اسکول سے 1 سال دور رہی ہیں۔ اُنہوں نے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق اجلاس سے خطاب بھی کیا تھا۔

ایک طرف سویڈن نے اپنی ماحولیاتی تحفظ کی جواں سال سرگرم کارکن گریٹا تھنبرگ کا ڈاک ٹکٹ جاری کیا ہے تو دوسری جانب پاکستان کی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کو ملک سے ایسا کوئی اعزاز نہیں مل سکا ہے۔ بلکہ ملالہ یوسف زئی کو پاکستان میں ایک طبقہ برا بھلا کہتا ہے۔ اُن کا خیال ہے کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے حملے کا مکمل فائدہ اُٹھا رہی ہیں اور ملک سے باہر مقیم ہوگئی ہیں جبکہ وہ اسکول جس میں وہ تعلیم حاصل کرتی تھیں آج تک اُسی حال میں ہے۔ اِس کے برعکس ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو اُنہیں تعلیم کے لیے پاکستان میں جلائی جانے والی اُمید کی روشن کرن قرار دیتا ہے۔ واضح رہے مالدیپ سمیت کئی دیگر ممالک نے ملالہ کے نام کا ڈاک کا ٹکٹ جاری کر دیا ہے لیکن پاکستان میں اب تک ایسا ممکن نہیں ہوا ہے۔

متعلقہ تحاریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے