دہلی کے لال قلعے پر کسانوں نے ’نشان صاحب‘ لہرا دیا
انڈیا میں ایک طرف سرکاری پریڈ تو دوسری جانب کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
انڈیا کے یوم جمہوریہ پر ایک طرف حکومت ملک میں عدل و انصاف کی فراہمی پر فخر کررہی ہے تو دوسری جانب کسان اپنے حق کی جنگ کے لیے آج بھی پولیس سے لاٹھیاں کھارہے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق کسانوں نے دہلی کے لال قلعے پر اپنا زرد رنگ کا ’نشان صاحب‘ پرچم لہرا دیا ہے۔
#WATCH A protestor hoists a flag from the ramparts of the Red Fort in Delhi#FarmLaws #RepublicDay pic.twitter.com/Mn6oeGLrxJ
— ANI (@ANI) January 26, 2021
یوم جمہوریہ پر انڈیا میں گھمسان کا رن ہے۔ ملک میں دو قسم کے مارچ جاری ہیں ۔ لال قلعہ پر یوم جمہوریہ کی سالانہ پریڈ میں انڈیا کو پرامن ملک ظاہرکرنے کی کوشش کی جارہی ہے تو دوسری جانب دہلی کی سرحد پر بہادر کسان اپنے حق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
Delhi: Another protestor puts a flag on the pole at Red Fort#RepublicDay pic.twitter.com/lyRTnQjRPz
— ANI (@ANI) January 26, 2021
کسانوں نے ٹریکٹر ریلی نکالی تو پولیس نے لاٹھی چارج کردیا ۔ سکھ کسانوں کی بڑی تعداد سنگھو سرحد پر جاری احتجاج میں شریک ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ریلی کا مقصد حکومت کو یاد دلانا ہے کہ ان کے دہلی مظاہرے کو آج 2 ماہ گزر چکے ہیں۔
پولیس نے دہلی سرحد سے سنجے گاندھی ٹرانسپورٹ نگر تک پہنچنے والے کسانوں پر آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔
#WATCH Police use tear gas on farmers who have arrived at Delhi’s Sanjay Gandhi Transport Nagar from Singhu border#Delhi pic.twitter.com/fPriKAGvf9
— ANI (@ANI) January 26, 2021
دہلی کی دیگر سرحدوں پر بھی یہی صورتحال دیکھی جارہی ہے ۔
#WATCH Farmers climb atop a police water cannon vehicle at Sanjay Gandhi Transport Nagar in Delhi pic.twitter.com/8W0EFjaeTb
— ANI (@ANI) January 26, 2021
کسانوں کا احتجاج صرف سرحدوں تک ہی محدود نہیں شہر میں مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہے ۔ دہلی کا مکربہ چوک میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ مظاہرین نے پولیس وین پر دھاوا بول دیا اور رکاوٹیں ہٹادیں۔
#WATCH Protestors seen on top of a police vehicle and removing police barricading at Mukarba Chowk in Delhi#FarmLaws pic.twitter.com/TvDWLggUWA
— ANI (@ANI) January 26, 2021
یکم فروری کو انڈیا میں یونین بجٹ پیش کیا جائے گا ۔ کسان تحریک کے رہنماؤں نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں یکم فروری کو پارلیمنٹ تک لانگ مارچ کا اعلان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
انڈین کسانوں کی اہم شاہراہیں بند کرنےکی دھمکی
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملک گیر احتجاج کے لیے 21 ضلعوں سے آئے 600 سے زائد کسان ممبئی میں اکھٹا ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ انڈیا میں زرعی اصلاحات کے قانون کو ستمبر میں منظوری دی گئی تھی جس کے مطابق کسانوں کو اپنی فصل ریاست کے مقرر کردہ نرخوں پر مخصوص سرکاری منڈیوں میں فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس قانون کی منظوری کے بعد کسانوں کا احتجاج شروع ہوا۔ مظاہروں میں شدت اس وقت آئی جب قافلے نے دہلی کی سرحدوں کو گھیر لیا۔