انٹرنیٹ سروس معطل کرنے والے ممالک میں انڈیا سرفہرست

انڈیا میں رواں سال کے پہلے 40 دنوں میں انٹرنیٹ سروس کو 24 گھنٹوں سے زیادہ عرصے کے لیے معطل کیا گیا۔

انڈیا میں کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر مودی حکومت نے پچھلے 2 ماہ میں سے بھی کم عرصے میں دس مرتبہ انٹرنیٹ کی سروس کو معطل کیا ہے۔ اس طرح انڈیا دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروس معطل کرنے والے ممالک کی سرفہرست میں پہلے نمبر پر آگیا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب انٹرنیٹ معطلی کی عالمی درجہ بندی میں انڈیا کو پہلا درجہ ملا ہو بلکہ اس سے قبل بھی انڈیا میں پچھلے چار سال کے دوران تقریباً 400 مرتبہ انٹرنیٹ سروس کو معطل کیا جاچکا ہے۔ طویل عرصے کی معطلی کا مقصد انڈیا میں ہونے والے احتجاج کو دنیا کی پہنچ سے دور رکھنا تھا۔

رواں سال انڈیا کی مودی سرکار نے متعدد مرتبہ انٹرنیٹ کی سروس کو بند کر کے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔ دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی معطلی کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں اور مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

سال 2021 کے ابتدائی 40 دنوں سے کم وقت میں انڈیا کے دارالحکومت دہلی اور اس سے ملحقہ ریاستوں میں احتجاج کی آواز کو دبانے کے لیے دو مرتبہ 24 گھنٹوں سے بھی زیادہ دورانیے کے لیے انٹرنیٹ سروس کو معطل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا میں کسانوں کے احتجاج پر مشہور شخصیات آمنے سامنے

یہ بات قابل غور ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی معطلی زیادہ تر ان علاقوں میں کی جارہی ہے جہاں حکومت کے خلاف کسی بھی قسم کا احتجاج ہورہا ہے۔

امریکی بزنس میگزین فوربز کی رپورٹ کے مطابق انڈیا دنیا کی کسی دیگر جمہوری ریاستوں کے مقابلے میں کثرت سے انٹرنیٹ معطل کرنے والا ملک ہے۔ ایک منتخب حکومت کی جانب سے معطلی کی طویل مثال اگست 2019 میں سامنے آئی جب جموں و کشمیر میں 552 دنوں تک انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔

2019 سے 2020 تک 164 مرتبہ معطل کی جانے والی انٹرنیٹ سروس کا دورانیہ 13 ہزار گھنٹے سے زیادہ بنتا ہے۔

بظاہر انٹرنیٹ بند ہونے سے معلومات کی ترسیل پر قابو پانے میں مدد نہ بھی ملے تاہم عوام میں اضطراب اور غیریقینی صورتحال کا پیدا ہونا لازم ہے۔

متعلقہ تحاریر