انڈین حکومت نے کسانوں کو پانی کے ٹینکر سے کچل دیا

انڈیا کے کئی حکومتی عہدیدار اس واقعے کا ذمہ دار حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو قرار دے رہے ہیں۔

بجلی اور پانی کی فراہمی بند کرنے کے بعد انڈین حکومت نے کسانوں کو پانی کے ٹینکر سے کچل دیا۔

انڈیا کے دارالحکومت دلی میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اس  احتجاج کے دوران خواتین کسانوں کوپانی کے ٹینکر سے کچل دیا گیا ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو پانی کے ٹینکر سے خواتین کسانوں کو کچلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ جبکہ ایک اور خاتون ٹریکٹر کو روکنے کے لیے چیخ رہی ہیں جن کی آواز سن کر ہجوم اکٹھا ہوجاتا ہے۔

یہ ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور فیس بک دونوں پر ہی وائرل ہوگئی ہے اور صرف انڈیا نہیں بلکہ پاکستان میں بھی سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے اسے شیئر کیا ہے۔ جبکہ انڈیا کے کئی ٹوئٹر صارفین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ واقعہ اترپردیش کے سرحدی علاقے غازی پور میں پیش آیا تھا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس ویڈیو میں واضح طور پر نہیں دیکھا جاسکتا ہے کس نے کچلا ہے لیکن صارفین کی بڑی تعداد یہی کہہ رہی ہے کہ انڈین حکومت نے کسانوں پر واٹر ٹینکر چڑھا دیا ہے۔ جبکہ انڈیا کے کئی حکومتی عہدیدار اس واقعے کا ذمہ دار حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو قرار دے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا میں کسانوں کے احتجاج پر مشہور شخصیات آمنے سامنے

کانگریس کے رہنما الکا لیمبا نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس واقعے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے اس ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ ‘ایک بہت بڑی تباہی ہے۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ بی جے پی نے کسانوں کے احتجاج میں حصہ لینے کے لیے جانے والے بزرگ خاتون کسانوں کو کچل ڈالا۔ کیا میڈیا نے ان مناظر کو دکھایا اور بی جے پی کی قیادت سے پوچھ گچھ کی؟’

دوسری جانب بی جے پی کے نظریاتی افراد نے بھی یہ ویڈیو شیئر کی جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ کسانوں نے خواتین کو کچل دیا ہے۔

بی جے پی مہیلا مورچہ کے سوشل میڈیا کی قومی انچارج پریتی گاندھی نے اس ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ ‘ٹریکٹر نے 2 بوڑھی خواتین کو کچل کر ہلاک اور 3 کو بری طرح سے زخمی کردیا۔ صرف مظاہرین ہی نہیں بلکہ ان کی حمایت کرنے والوں کے ہاتھ بھی خون سے رنگے ہیں۔’

بی جے پی دہلی کے میڈیا سربراہ نوین کمار نے بھی یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘یہ کسان کون ہیں جو قاتل ہیں اور عام لوگوں کو کچل چکے ہیں؟ 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔’

انڈیا کی حکومت اس کی ذمہ داری حزبِ اختلاف پر ڈال رہی ہے اور حزبِ اختلاف اس کا مورد الزام حکومت کو ٹھہرا رہی ہے اور اس معاملے کو بھی سیاست کی نذر کیا جارہا ہے تاہم یہ خوفناک واقعہ رونما ہونے کے بعد انڈیا کی حکومت پر زور دیا جارہا ہے کہ اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

متعلقہ تحاریر