انڈین حکومت نے کسانوں کو پانی کے ٹینکر سے کچل دیا
انڈیا کے کئی حکومتی عہدیدار اس واقعے کا ذمہ دار حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو قرار دے رہے ہیں۔

بجلی اور پانی کی فراہمی بند کرنے کے بعد انڈین حکومت نے کسانوں کو پانی کے ٹینکر سے کچل دیا۔
انڈیا کے دارالحکومت دلی میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں۔ اس احتجاج کے دوران خواتین کسانوں کوپانی کے ٹینکر سے کچل دیا گیا ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو پانی کے ٹینکر سے خواتین کسانوں کو کچلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ جبکہ ایک اور خاتون ٹریکٹر کو روکنے کے لیے چیخ رہی ہیں جن کی آواز سن کر ہجوم اکٹھا ہوجاتا ہے۔
After shutting down electricity and water supply, the gov tried took away the water tankers. Women farmers protested to block the tractor……they were simply overrun. Horrific. #FarmersProtest pic.twitter.com/CT7JcRwOFu
— Taimur Rahman (@Taimur_Laal) February 9, 2021
یہ ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور فیس بک دونوں پر ہی وائرل ہوگئی ہے اور صرف انڈیا نہیں بلکہ پاکستان میں بھی سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے اسے شیئر کیا ہے۔ جبکہ انڈیا کے کئی ٹوئٹر صارفین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ واقعہ اترپردیش کے سرحدی علاقے غازی پور میں پیش آیا تھا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس ویڈیو میں واضح طور پر نہیں دیکھا جاسکتا ہے کس نے کچلا ہے لیکن صارفین کی بڑی تعداد یہی کہہ رہی ہے کہ انڈین حکومت نے کسانوں پر واٹر ٹینکر چڑھا دیا ہے۔ جبکہ انڈیا کے کئی حکومتی عہدیدار اس واقعے کا ذمہ دار حزبِ اختلاف کی جماعتوں کو قرار دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
انڈیا میں کسانوں کے احتجاج پر مشہور شخصیات آمنے سامنے
کانگریس کے رہنما الکا لیمبا نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس واقعے پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے اس ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ ‘ایک بہت بڑی تباہی ہے۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ بی جے پی نے کسانوں کے احتجاج میں حصہ لینے کے لیے جانے والے بزرگ خاتون کسانوں کو کچل ڈالا۔ کیا میڈیا نے ان مناظر کو دکھایا اور بی جے پی کی قیادت سے پوچھ گچھ کی؟’
हे राम.. :(, घोर अनर्थ
आरोप है कि किसान आंदोलन में हिस्सा लेने पहुँच रही बुजुर्ग महिला किसानों को गुस्से में #BJP के कार्यकर्ता ने कुछ रोंद डाला…
किसी मीडिया ने यह तस्वीरें दिखा क्या BJP नेताओं से सवाल किए..?
शर्मनाक – पीड़ादायक :(.#FarmersProstest pic.twitter.com/vyH9WujRH0— Alka Lamba – अल्का लाम्बा 🇮🇳🙏 (@LambaAlka) January 29, 2021
دوسری جانب بی جے پی کے نظریاتی افراد نے بھی یہ ویڈیو شیئر کی جس میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ کسانوں نے خواتین کو کچل دیا ہے۔
بی جے پی مہیلا مورچہ کے سوشل میڈیا کی قومی انچارج پریتی گاندھی نے اس ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ ‘ٹریکٹر نے 2 بوڑھی خواتین کو کچل کر ہلاک اور 3 کو بری طرح سے زخمی کردیا۔ صرف مظاہرین ہی نہیں بلکہ ان کی حمایت کرنے والوں کے ہاتھ بھی خون سے رنگے ہیں۔’
Sharing deeply distressing, heart wrenching visuals from #FarmersProtestHijacked.
Two old Women were killed & three badly Injured when a tractor ran over them.
Not just the protesters, even those who are supporting them have blood on their hands!! pic.twitter.com/1LHPruIAqe
— Priti Gandhi – प्रीति गांधी (@MrsGandhi) January 28, 2021
بی جے پی دہلی کے میڈیا سربراہ نوین کمار نے بھی یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ‘یہ کسان کون ہیں جو قاتل ہیں اور عام لوگوں کو کچل چکے ہیں؟ 2 افراد ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔’
यह हत्यारे किसान नहीं हो सकते जिन्होंने विरोध प्रदर्शन के नाम पर आम लोगों को रौंद दिया, दो लोगों की मौत हो चुकी है और तीन गंभीर रूप से घायल हैं राकेश टिकैत और योगेंद्र यादव क्या इस घटना की जिम्मेदारी आपकी नही है! pic.twitter.com/GBH17Kr0U5
— Naveen Kumar (@naveenjindalbjp) January 28, 2021
انڈیا کی حکومت اس کی ذمہ داری حزبِ اختلاف پر ڈال رہی ہے اور حزبِ اختلاف اس کا مورد الزام حکومت کو ٹھہرا رہی ہے اور اس معاملے کو بھی سیاست کی نذر کیا جارہا ہے تاہم یہ خوفناک واقعہ رونما ہونے کے بعد انڈیا کی حکومت پر زور دیا جارہا ہے کہ اس کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔