کرونا کے سبب نیوزی لینڈ کی انڈیا پر برطانیہ کی پاکستان پر پابندی

برطانوی حکومت نے سیاسی فیصلہ کرتے ہوئے پاکستانی مسافروں پر اپنے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی لیکن نیوزی لینڈ نے کرونا کے اعدادوشمار کی بنا پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے

نیوزی لینڈ کی حکومت نے کرونا کی عالمی وباء سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے پیش نظر انڈیا سے آنے والے مسافروں کے لیے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ جبکہ برطانوی حکومت نے گذشتہ ہفتے پاکستان کو اپنی ریڈلسٹ میں شامل کیا تھا اور پاکستانی مسافروں پر سفری پابندی لگانے کا سیاسی فیصلہ کیا تھا۔

انڈیا سے نیوزی لینڈ آنے والے مسافروں پر پابندی 11 اپریل سے 28 اپریل تک عائد رہے گی۔ نیوزی لینڈ نے یہ پابندی ملکی سرحد پر کرونا کے 23 کیسز مثبت آنے کے بعد لگائی ہے جن میں سے 17 کا تعلق انڈیا سے تھا۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ انڈیا سے آنے والے مسافروں کے نیوزی لینڈ میں داخلے پر عارضی پابندی لگادی گئی ہے۔ پابندی کا اطلاق 11 سے 28 اپریل تک ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے

دہلی میں تنہا گاڑی چلانے پر بھی ماسک پہننا لازمی

وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ یہ پابندی صرف انڈیا کے شہریوں کے لیے ہی نہیں بلکہ انڈیا سے وطن واپس آنے والے نیوزی لینڈ کے شہریوں کے لیے بھی ہوگی۔

جیسنڈا آرڈرن کا کہنا تھا کہ میں یہ واضح کرنا چاہوں گی کہ یہ اقدام انڈیا سے کرونا کی وباء نیوزی لینڈ پہنچنے کی وجہ سے اٹھایا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ نے عملی طور پر اپنی سرحدوں سے کرونا کی وباء کا خاتمہ کردیا ہے اور 40 دنوں سے وباء کی مقامی سطح پر منتقلی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق انڈیا اس وقت کرونا کی خطرناک ترین لہر سے گزر رہا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

ایک اانڈین ٹی وی چینل کے مطابق ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 1 لاکھ 26 ہزار 789 کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 685 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

متعلقہ تحاریر