کمیونسٹ انڈین جج جمعۃ الوداع کا روزہ کیوں رکھتے ہیں؟

انڈیا کی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مرکھنڈے کاٹجو کا کہنا ہے کہ وہ گذشتہ 25 سالوں سے رمضان کے آخری جمعہ کا روزہ رکھ رہے ہیں۔

انڈیا کی سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مرکھنڈے کاٹجو نے جمعرات کو انکشاف کیا ہے کہ وہ گذشتہ 25 سالوں سے ہر رمضان کے جمعۃ الوداع کا روزہ رکھتے ہیں۔

جمعرات کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں جسٹس ریٹائرڈ مرکھنڈے کاٹجو نے لکھا ہے کہ وہ اس رمضان کے آخری جمعہ کو بھی روزہ رکھیں گے۔ انہوں نے پوری دنیا کے تمام غیر مسلموں سے بھی ایسا ہی کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے سحری اور افطار کے اوقات کا بھی ذکر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا میں 7 کلو سے زیادہ یورینیم رکھنے پر 2 افراد گرفتار

جسٹس ریٹائرڈ مرکھنڈے کاٹجو

جسٹس ریٹائرڈ مرکھنڈے کاٹجو سپریم کورٹ کے سابق جج اور پریس کونسل آف انڈیا کے چیئرمین بھی تھے۔ عدالت عظمی کے جج بننے سے قبل مرکھنڈے کاٹجو دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور مدراس ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

انڈین سپریم کورٹ کے سابق جج مرکھنڈے کاٹجو اس وقت انڈین ری یونیفکیشن آرگنائزیشن (آئی آر اے) کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔ یہ تنظیم انڈیا، پاکستان اور بنگلہ دیش کے دوبارہ الحاق کی داعی ہے۔

رمضان کا آخری جمعہ

رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو عام طور پر جمعۃ الوداع کے نام سے پکارا جاتا ہے، تاہم دین اسلام میں ہر جمعہ کے دن کو خاص اہمیت حاصل ہے، لیکن جمعۃ الوداع کی اپنی ایک اہمیت ہے۔

انڈیا میں کرونا کی وباء کے ابتدائی ایام میں مسلمانوں کی اکثریت نماز کی ادائیگی کے لیے مساجد میں جمع ہوتی تھی، تاہم کرونا کی وباء کی دوسری خطرناک لہر کے دوران انڈین حکومت کی جانب سے کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اس سے قبل انڈیا کی سب سے بڑی آبادی والی ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں قائم اسلامک سنٹر نے مسلمانوں کو گھروں میں رہ کر نماز پڑھنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

انڈیا کے روزنامہ قومی آواز کے مطابق انڈیا میں 2019 میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے تھے اور کئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔ انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں بھی متعدد مقامات پر موبائل سروس معطل تھی۔

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مرکھنڈے کاٹجو نے بھی اس پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔ مرکھنڈے کاٹجو نے لکھا تھا کہ ” کروڑوں انڈین مسلمانوں کے لیے برے دن آ رہے ہیں کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنی تمام تر ناکامیوں کو چھپانے کے لیے یہ بہانہ ڈھونڈا ہے اور مسلمانوں کو قربانی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔”

متعلقہ تحاریر