مسجد الحرام کے حملہ آور کا امام مہدی ہونے کا جھوٹا دعویٰ

گرفتار شخص کا دوران تفتیش طبی معائنہ جاری ہے۔

مسجد الحرام میں منبر پر چڑھنے کی کوشش کرنے والے شخص نے خود کو امام مہدی قرار دے دیا۔ حملہ آور کی ذہنی صحت کا اندازہ لگانے کے لیے اس کا طبی معائنہ جاری ہے۔

جمعے کے خطبے کے دوران احرام باندھے 40 سالہ شخص نے  مسجد الحرام کے منبر پر چڑھنے کی کوشش کی۔ سکیورٹی اہلکاروں نے اسے بروقت گرفتار کرلیا۔ سعودی پولیس کی جانب سے جاری تفتیش میں حملہ آور نے امام مہدی ہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

سعودی عرب کے کعبہ سے متعلق اہم اقدام

پولیس کے مطابق حملہ آور سعودی شہری ہے تاہم انہیں اس کی دماغی صحت کے حوالے سے شکوک و شبہات ہیں۔ گرفتار کیے جانے والے شخص کا دوران تحقیقات طبی معائنہ بھی کیا جارہا ہے۔

ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ کسی شخص نے امام مہدی ہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا ہو۔ تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے۔ 1979 میں جہیمان العتیبی نے امام مہدی ہونے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہوئے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر مسجد الحرام پر حملہ کردیا تھا۔ لشکر نے سینکڑوں عازمین کو بھی یرغمال بنا لیا تھا۔

رواں سال مارچ میں بھی مسجد الحرام میں دہشتگرد تنظیم کے حق میں نعرے بلند کرنے والے مسلح شخص کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اسلامی عقیدے کے مطابق قیامت سے برسوں پہلے امام مہدی کا ظہور ہوگا۔ وہ دنیا میں عدل وانصاف پر مبنی حکومت قائم کریں گے۔ مختلف کتابوں میں لکھا ہے کہ ان کا دور 7 سے 13 سال تک ہوگا جوکہ ایک مختصر سنہری دور ہوگا۔

متعلقہ تحاریر