ماہرہ خان اور ثانیہ نشتر 100 بااثر خواتین میں شامل

اس فہرست میں دنیا بھر سے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو شامل کیا جاتا ہے

برطانوی نشریاتی ادارے نے ہر سال کی طرح 2020ء کی سو بااثر اور متاثرکن خواتین کے ناموں کی فہرست جاری کر دی ہے۔ 

رواں برس غیریقینی صورتحال کے باعث ایک مشکل سال رہا ہے۔ ان پریشان کن حالات میں متاثرکن کردارادا کرنے والی خواتین کو بااثر خواتین کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں دنیا بھر سے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کو شامل کیا گیا ہے۔

ان 100 خواتین کی فہرست میں پاکستان کی معروف اداکارہ ماہرہ خان اور صحت کے شعبے سے وابسطہ ثانیہ نشتر بھی شامل ہیں۔

ماہرہ خان

 ماہرہ خان پاکستان کی معروف اداکارہ ہیں۔ انہوں نے 2006ء میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے بطوروی جے مداحوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنالی۔ جبکہ فلم میں ڈیبیو 2011ء میں ‘بول’ سے کیا۔

انہوں نے فیئرنس کریم کے اشتہارات میں کام کرنے سے انکار کیا۔ وہ نسلی بنیادوں پر امتیاز سے اختلاف کرتی ہیں۔ وہ معاشرے کے مسائل کو اپنے ڈراموں اور فلموں کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

ماہرہ خان اقوام متحدہ ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی قومی خیر سگالی سفیر بھی ہیں۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر

ڈاکٹر ثانیہ نشتر صحت کے شعبے سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ ایک ماہر امراض قلب، مصنفہ اور سماجی کارکن بھی ہیں۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر وزیراعظم پاکستان کی جانب سے تشکیل دیئے گئے احساس پروگرام کی سربراہ ہیں جس کا مقصد ملک سے غربت کا خاتمہ اور سماجی تحفظ ہے۔

بطور معاون خصوصی برائے انسداد غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ پاکستان کو ایک فلاحی مملکت بنانے کی راہ پر گامزن ہیں۔ پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے کی طرف پہل کر کے عوام کو بااختیار بنانے میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بہت اہم کردار ادا کیا ہے۔

وہ انڈیا اور پاکستان کے مابین خیرسگالی اور امن کے تعلقات قائم کرنے کے لیے ‘امن کی آشا’ مہم کی ہیلتھ کمیٹی کی چیئر پرسن بھی رہیں۔

کرونا کی صورتحال میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بطور ہیلتھ لیڈر اہم کردار ادا کیا ہے۔

دیگر خواتین

دنیا بھر سے بنائی گئی اس فہرست میں پہلی پوزیشن ان گمنام ہیروز کے لیے وقف کی گئی ہے جنہوں نے تبدیلی اورحالات کا سامنا کرتے ہوئے اپنی جانیں بھی قربان کردیں۔ اس میں آپ ہر اس عورت کا انتخاب کر سکتے ہیں جو اس اعزاز کی حقدار ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

ماہین خان اور عائزہ خان احتیاطی تدابیر کے دو رُخ

فہرست میں فن لینڈ میں خواتین کی مخلوط حکومت کی سربراہ صنا مارن، امریکا سے کرونا ویکسین بنانے والی آکسفورڈ تحقیق کی سربراہ سارہ گلبرٹ، لبنان سے صحافی اور کارکن برائے حقوق نسواں حیات میرشاد اور متحدہ عرب امارات سے جدید ٹیکنالوجی کی وزیر اور متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی کی چیئر پرسن سارہ الامیری شامل ہیں۔

اس کے علاوہ چین سے مصنفہ فینگ فینگ ہیں جنہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران ووہان میں ہونے والے واقعات کو قلمبند کیا۔ جبکہ جنوبی افریقہ کی گلوکارہ زاہارا بھی خواتین پر تشدد کے خلاف آواز آٹھانے پر 100 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل ہوئی ہیں۔

متعلقہ تحاریر