‘فرانسیسی اسپائیڈر مین’ نے 60 سال کی عمر میں پیرس کی فلک بوس عمارت سر کرلی

کوہ پیما ایلین رابرٹ کا کہنا ہے کہ میں لوگوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ 60 سال کا ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ آپ کے اندر صرف شاندار کام کرنے کا جوش ہونا چاہیے۔

"فرانسیسی اسپائیڈر مین” کے نام سے مشہور کوہ پیما ایلین رابرٹ نے اپنی 60ویں سالگرہ کے موقع پر ہفتے کے روز پیرس کی ایک 48 منزلہ فلک بوس عمارت کو سرکرلیا۔ ایلین رابرٹ کا کہنا ہے انہوں نے اپنا یہ گول پہلے سے طے کررکھا تھا۔

سرخ لباس میں ملبوس ایلین رابرٹ نے اس وقت خوشی سے اپنے بازو ہوا میں لہرائے جب انہوں نے فرانس کے دارالحکومت میں واقع 187 میٹر (613 فٹ) ٹور ٹوٹل انرجی کی عمارت کو سر کیا۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی سے گوتم اڈانی کو ڈھائی ارب ڈالر کا نقصان

معاشی مشکلات کے باعث برطانوی پاؤنڈ 37 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا

ایلین رابرٹ نے کہا ہے کہ "میں لوگوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ 60 سال کا ہونا کوئی بڑی بات نہیں۔ آپ اب بھی کھیل کر سکتے ہیں، متحرک رہ سکتے ہیں، شاندار کام کر سکتے ہیں۔”

رپورٹ کے مطاق ایلین رابرٹ نے گزشتہ ماہ اپنے 60ویں سالگرہ منائی تھی۔

بین الاقوامی جریدے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ایلین رابرٹ نے بتایا کہ "میں نے کئی سال پہلے اپنے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ جب میں 60 سال کا ہو جاؤں گا تو میں دوبارہ اس ٹاور پر چڑھوں گا ، کیونکہ فرانس میں 60 سال کی عمر ریٹائرمنٹ کی عمر کی ہوتی ہے اور میں نے سوچا کہ یہ ایک اچھا ٹچ ہوگا۔”

انہوں نے بتایا کہ بلند پر چڑھائی کا مقصد موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق آگاہی پیدا کرنا بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا میں پہلے بھی متعدد مواقع پر Total Energies ٹاور پر چڑھ چکا ہوں۔

ایلین رابرٹ نے بتایا کہ میں نے 1975 میں کوہ پیمانی شروع کی تھی ، جب میں جنوبی فرانس میں اپنے آبائی شہر ویلنس کے قریب چٹانوں پر چڑھ کر تربیت حاصل کیا کرتاتھا۔ انہوں نے 1977 میں سولو کوہ پیمائی کا آغاز کیا اور تیزی سے چوٹی کے کوہ پیما بن گئے۔

رائٹرز کے مطابق ایلین رابرٹ دبئی کے برج خلیفہ سمیت دنیا بھر میں 150 سے زیادہ بلند عمارتوں پر چڑھ چکے ہیں ۔ ان کی سر کی گئی عمارتوں میں ایفل ٹاور اور سان فرانسسکو کا گولڈن گیٹ برج بھی شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ "بغیر اجازت کے بلندوبالا عمارتوں پر چڑھنے پر اسے کئی بار گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ بغیر کسی سہارے کے چڑھتے ہیں ، وہ چڑھائی کے لیے ننگے ہاتھوں ، جوتوں کے جوڑے اور پسینہ خشک کرنے کے لیے چاک کا تھیلا استعمال کرتے ہیں۔

متعلقہ تحاریر