مودی کے مظالم کا شکار بھارتی صحافی محمد زبیر نوبل پرائز کی دوڑ میں شامل

جعلی خبروں کا کھوج لگانے والی آلٹ نیوز کے بانی مشہور بھارتی صحافی محمد زبیر اور پراتیک سنہا کو نوبل امن انعام کیلئے پسندیدہ افراد کی فہرست میں شامل کرلیے گئے، فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ کے بانیوں کے علاوہ  دیگر نامزدگیوں میں بھارتی مصنف ہرش میندر، یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی نوبل امن انعام کی ڈور میں شامل ہیں

جعلی خبروں کا کھوج لگانے والی آلٹ نیوزکے بانی مشہور بھارتی صحافی محمد زبیر اور پراتیک سنہا کو نوبل امن انعام (Nobel Peace Prize) کے لیے پسندیدہ افراد کی فہرست میں شامل ہوگئے ہیں۔

فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ آلٹ نیوزکے شریک بانی پریتک سنہا اور محمد زبیر نوبل امن انعام پسندیدہ افراد کی فہرست میں شامل کرلیے گئے ہیں۔ نامور بھارتی مصنف ہرش میندر کو بھی  فہرست میں شامل کیا گیا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

مودی سرکار نے صحافی محمدزبیر کو ضمانت ملنے کے بعد بھی رہا نہ کیا

بھارت کے مسلمان صحافی محمدزبیر کو رواں سال جون میں 4 سال پرانی ٹوئٹ پر گرفتار کیا گیا تھا۔ دہلی پولیس نے ان پر مذہبی اشتعال انگیزی کا الزام عائد کیا تھا تاہم ایک ماہ قید کے بعد انہیں سپریم کورٹ نے ضمانت پر رہائی دی ۔

 بھارتی سپریم کورٹ نے محمد زبیر کو مستقبل میں ٹویٹ کرنے سے روکنے سے انکار کردیا جیسا کہ بی جے پی کی قیادت والی یوپی حکومت نے مانگی تھی۔

محمد زبیر کی گرفتاری پر پوری دنیا نے مذمت کی تھی جبکہ جرمنی نے بھارت کو تنبیہ کرتے ہوئے ایسے اقدامات سے گریز کرنے کا مشورہ دیا تھا  جبکہ امریکا نے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا تھا ۔

نوبل امن انعام  کی نامزدگی ناروے کی پارلیمنٹ اور اوسلو کا پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کرتا ہے۔ نوبل امن انعام کا اعلان 7 اکتوبر کو ناروے کے شہر اوسلو میں کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی صحافی محمد زبیر پر ہندو مذہب کی توہین کا الزام لگانے والا ٹوئٹر اکاؤنٹ غائب ہوگیا

امریکی ٹائم میگزین نے پسندیدہ افراد کی فہرست مرتب کی، جو نامزدگیوں کی بنیاد پر نارویجن پارلیمنٹ، پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اوسلوکے انتخاب کے ذریعے عام کی گئیں ہیں۔

رواں سال امن کے نوبل انعام کیلئے343 امیدوار ہیں جن میں سے 251  شخصیات جبکہ 92 ادارے شامل ہیں۔ نوبل امن انعام کیلئے  یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی  مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آرہے ہیں۔

رواں سال نوبل امن انعام کے لیے دیگر مضبوط  امیدواروں میں بیلاروسی اپوزیشن کی سیاست دان سویاٹلانا تسخانوسکایا، ، روسی اپوزیشن لیڈر الیکسی ناوالنی اور سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ شامل ہیں۔

متعلقہ تحاریر