توہین مذہب کا الزام لگا کر انتہاپسند ہندوؤں کے جتھے نے 50 سالہ مسلمان کی جان لے لی

نریندری مودی کے بھارت کے وزیراعظم بننے کے بعد سے ہندوستان اقلیتوں کیلئے بدترین جہنم میں تبدیل ہوگیا ہے، بھارتی ریاست اتر پردیش (یو پی ) میں جے شری کے نعرے بلند کرتے انتہا پسند ہندوؤں نے 50 سالہ مسلمان داؤد علی تیاگی کو قتل کردیا، حیدر آباد دکن کی تاریخی مسجد میں  بھگوان کی مورتیاں رکھ کر بابری مسجد کا واقعہ دہرانے کی کوشش بھی کی جارہی ہے

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا راگ الاپنے والے مودی نے بھارت کو اقلیتوں کیلئے بدترین جہنم میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اترپردیش (یوپی) میں جے شری کے نعرے بلند کرتے انتہا پسند ہندوؤں کے ایک جھتے نے 50 سالہ مسلمان شخص کو گھر میں گھس کر قتل کردیا ۔

مودی کے بھارت کے وزیراعظم بننے کے بعد سے ہندوستان میں مذہبی انتہا پسندی میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ بھارتی ریاست اترپردیش (یو پی ) میں  پیش   ایک واقعے میں  ہندو انتہا پسند  گروپ نے گھر میں گھس کر ایک 50 سالہ مسلمان شخص کو  قتل کردیا ۔

یہ بھی پڑھیے

بھارتی ریاست کرناٹکا میں ہندوانتہاپسندوں کا 500سال قدیم مسجد پر دھاوا

اطلاعات کے مطابق گزشتہ ماہ  ستمبر میں انتہا پسند ہندو جھتے نے اترپردیش کے ضلع باغپت  ونے پور کے رہائشی 50 سالہ داؤد  علی کے گھر پر رات گئے  حملہ کیا۔ 22 سے 25 افراد ان کے گھر میں داخل ہوئے اور انہیں لاٹھیوں، لوہے  کے راڈ  اور دیگر اشیاء سے تشدد کا نشانہ بنایا ۔

انتہا پسند ہندوؤں نے جے شری رام کے نعرے بلند کرتے ہوئے داؤد علی پر فائرنگ بھی کی جس سے انہیں جان لیوا زخم آئے اور وہ اسپتال میں دوران علاج جان کی بازی ہار گئے ۔ ملزمان کی فائرنگ سے داؤد کے ساتھ موجود  گھر کے بچے بھی زخمی ہوگئے ۔

جاں بحق داؤد کے اہلخانہ نے کہا کہ یہ باقاعدہ منصوبہ بندی کرکے مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے کیلئے حملہ کیا گیا ہے تاہم پولیس نے اسے ٹارگٹڈ جرم تسلیم نہیں کیا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ 4 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے اور واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

اہل محلہ کے مطابق حملہ سے چند روز قبل انتہا پسند ہندوؤں کے ایک گروپ میں مسجد کے دروازے پر اپنی مذہبی کتاب پڑھنے لگے تھے جس پر کشیدگی ہوئی اور قرب موجود مندر میں انہوں نے مسلمانوں پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی ۔

جاں بحق شخص کے اہلخانہ پر انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے دھمکیاں بھی دی جارہی ہے تاہم پولیس نے کہا ہے کہ انہیں سیکورٹی فراہم کی گئی ہے ۔ کھیکڑا پولیس کے بیان کے مطابق قتل میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے  جن میں نکی، ہریش ، دلیپ اور موہت شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

مودی کی مقبوضہ کشمیر میں عارضی مقیم بھارتی شہریوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت

دوسری جانب بھارت ریاست حیدرآباد دکن میں بھی ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے جس میں انتہاپسند ہندوؤں نے ایک قدیم مسجد میں بھگوان کی مورتیاں رکھ کر پوچا پاٹ شروع کردی جس سے علاقے میں شدید کشیدگی پھیل چکی ہے ۔

بھارتی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ دکن کی قدیم تاریخی مسجد میں اس طرح مورتیاں رکھ کر بابری مسجد کی تاریخ دہرانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔اگر پولیس اور انتظامیہ نے  معاملات کو سنجیدگی سے نہیں لیا تو دکن میں امن و امان کی صورتحال بگڑنے کا اندیشہ ہے۔

متعلقہ تحاریر