بھارت میں مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے مذہبی آزادیاں چھینی جانے لگیں

بھارتی ڈیجیٹل نیوز آرگنائزیشن ا سکرول پر شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں ہندو تہوار دیوالی کی بڑی تقریبات منعقد کی گئیں جبکہ اقلیتوں کو ان کی مذاہب رسومات ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے، مسلمانوں کو نماز سے، عیسائیوں کو کرسمس سے اور دلتوں کو مندروں میں جانے سے روکا جاتا ہے

بھارت میں دیوالی کی بڑی بڑی تقریبات منعقد کی گئیں۔ مرکزی تقریب میں بھارتی وزیراعظم نریندری مودی نے بھی شرکت  کی ۔ دیوالی کی تقریبات کے دوران ہندو انتہا پسندوں نے مساجد کے باہر نفرت آمیز نعرے بھی بلند کیے ۔

بھارتی ڈیجیٹل نیوزآرگنائزیشن ا سکرول (SCROLL) پر شائع ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پورے ملک میں ہندو تہواردیوالی کی بڑی تقریبات منعقد کی گئیں جبکہ اقلیتوں کو ان کی  مذاہب رسومات ادا کرنے کی اجازت نہیں  دی جاتی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

توہین مذہب کا الزام لگا کر انتہاپسند ہندوؤں کے جتھے نے 50 سالہ مسلمان کی جان لے لی

اسکرول نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ملک میں اکثریتی ہندو برادری  کو تمام ترمذہبی رسومات کی اجازت ہے مگر مسلمان، عیسائی، دلت اور دیگر اقلیتوں کو مذہبی رسومات سے روکا جانے لگا ہے۔  نماز کے اجتماعات پر بھی روکا جارہا ہے ۔

بھارتی ڈیجیٹل نیوز آرگنائزیشن نے کہا کہ ہندو انتہا پسند اب تہواروں کے موقع پر مساجد کے باہر نفرت آمیز نعرے لگانے لگتے ہیں۔ مسلمانوں کو نماز سے روک کر ان کی تذلیل کرنا معمول بنتا جارہا ہے ۔

ڈیجیٹل پلٹ فارم نے کہا کہ ملک میں نماز کو ایک جرم بنایا جارہا ہے۔ انتہاپسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے نماز جمعہ کے اجتماعات کو لینڈ جہاد (Land Jihad)کا نام دیکر انہیں اس سے روکا جا رہا ہے ۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسلمانوں کے بعد دلتوں کی مذہبی  رسومات کے موقع پر انہیں آزادانہ اجازت نہیں دی جاتی۔ اگر کوئی دلت ہندو مندر میں جانے کی کوشش کرے تو اسے تشدد سے روکا جا تا ہے ۔

اسکرول نے دعویٰ کیا کہ ملک میں مذہبی بنیاد پر سب سے زیادہ دلتوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہیں مندروں میں جانے کی اجازت نہیں ہوتی اور کوئی اگر چلا جائے تو اس پر حملہ کردیا جاتا ہے یہاں تک وہ مر بھی جاتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

مسلمان خواتین اگر حجاب نہیں پہنیں تو کیا بکنی پہنیں؟ اویسی کا سوال

بھارتی ڈیجیٹل نیوز آرگنائزیشن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دلتوں نے اس اذیت سے نجات حاصل کرنے کیلئے اپنا مذہب تبدیل کرنا شروع کردیا ہے۔ لاتعداد دلت ہندو مذہب چھوڑ کر بدھ مذہب قبول کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں  کہا گیا کہ سابق نائب وزیراعلیٰ اور کانگریس کے رہنما ڈاکٹر جی پرمیشوراجو  کہ ایک دلت ہیں، انہوں نے کہا کہ نائب وزیراعلیٰ اور موجودہ ایم ایل اے ہونے کے باوجود مجھے مندر کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

اسکرول نے مزید رپورٹ کیا کہ گزشتہ سال عیسائیوں کے تہوار کرسمس کے موقع پر ان کے سانتا کلاز کو جلایا گیا اور سانتا مردہ باد کے نعرے لگائے گئے تاہم  دیوالی کے بعد کرسمس پھر آنے والی ہے ۔

متعلقہ تحاریر